ETV Bharat / crime

Malegaon Bomb Blast Case 2008: سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے وکلا کاعدالت میں احتجاج

جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کی جانب سے بم دھماکہ متاثرین Malegaon Blast Victims کی نمائندگی کرنے والے ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے عدالت کو بتایا کہ اے ٹی ایس اس معاملے میں شکایت کنندہ ہے لہذا انہیں عدالتی کارروائی میں حصہ لینے کا قانونی اختیار ہے۔

سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے وکلاء نے احتجاج کیا
سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے وکلاء نے احتجاج کیا
author img

By

Published : Jan 27, 2022, 7:49 PM IST

Updated : Jan 27, 2022, 10:00 PM IST

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے میں جمعرات کے روز بھارتیہ جنتا پارٹی کی رکن پارلیمان و کلیدی ملزمہ سادھودی پرگیہ سنگھ ٹھاکر Pragya Singh Thakur کے وکلا ء نے مہاراشٹر کے سابق وزیر محمد عارف نسیم خان Former Minister of Maharashtra Mohammad Arif Naseem Khan پر برہمی کا اظہار کیا اور الزام عائد کیا کہ خصوصی این آئی اے عدالت Special NIA Court میں اے ٹی ایس کے افسران ATS Officers کی موجودگی نسیم خان کے دباؤ میں عمل میں آئی ہے۔

آج خصوصی این آئی اے عدالت میں انسدا ددہشت گرد دستہ کے دو سینئر افسران حاضر ہوئے اور خصوصی این آئی اے جج سے کہا کہ انہیں اے ٹی ایس چیف نے ہدایت دی ہیکہ وہ عدالتی کارروائی میں حصہ لیں او ر عدالت اور استغاثہ کی مدد کریں۔

اے ٹی ایس کی جانب سے مالیگاؤں 2008بم دھماکہ معاملے کی تفتیش کرنے والے افسرموہن کلکرنی اور سینئر اے ٹی ایس افسر موہتے نے آج خصوصی این آئی اے جج پی آر سٹرے کو بتایا کہ وہ آج عدالت میں اس لیے آئے ہیں عدالت کی جاری سماعت کا حصہ بن سکیں اور عدالت اور استغاثہ کی مدد کرسکیں۔

اے ٹی ایس افسران کی عدالت میں موجودگی پر بھگوا ملزمین خصوصاً سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر اور کرنل پروہت کے وکلاء سراپا احتجا ج ہوگئے اور انہوں نے عدالت سے کہا کہ عدالت کو اے ٹی ایس افسران کو ایک سیکنڈ کے لیے بھی عدالت میں ٹہرنے کی اجازت نہیں دینا چاہئے کیونکہ اے ٹی ایس نے ہی ملزمین کو جھوٹے مقدمہ میں پھنسایا ہے اور آج وہ عدالت میں ملزمین کے خلاف حاضر ہوئے ہیں۔

سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے وکیل جے پی مشراء نے کہا کہ حال ہی میں سابق وزیر عارف نسیم خان نے وزیر داخلہ اور اے ٹی ایس چیف سے ملاقات کی تھی جس کے بعد ہی وزیر داخلہ نے اے ٹی ایس افسران کو عدالت میں بھیجنے کا بیان دیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اے ٹی ایس افسران کو اس لیے بھیجا گیا ہے تاکہ ملزمین کو پریشان کیا جائے جو اس بات کی جانب اشارہ کرتا ہے کہ ایک سیاسی سازش کے تحت اے ٹی ایس کو عدالت میں آنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔

ایڈوکیٹ جے پی مشراء نے عدالت کو یہ یہاں تک کہ دیا کہ اگر عدالت اے ٹی ایس افسران کو کمرہ عدالت سے باہر جانے لیئے نہیں کہے گی وہ تو عدالت کے باہر چلے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:Former MIM Leader Sentenced to Life Imprisonment: ایم آئی ایم کے سابق ضلع صدر فاروق احمد کو عمر قید

ایڈوکیٹ جے پی مشراء کی طرح ہی کرنل پروہت کے وکیل نے بھی عدالت سے احتجاجاً کہا کہ وہ اے ٹی ایس کی موجودگی کو عدالت میں برداشت نہیں کرسکتے، اے ٹی ایس کو اس مقدمہ میں دخل دینے کا کوئی حق نہیں ہے، این آئی اے نے ان سے اس مقدمہ کی تفتیش اپنے ہاتھوں میں لے لی ہے لہذا اے ٹی ایس کی ذمہ داری ختم ہوچکی ہے۔

اسی درمیان ملزم سمیر کلکرنی نے کہا کہ عدالت کو اے ٹی ایس افسران کو کمرہ عدالت میں بیٹھنے اور عدالت کی مدد کرنے کی اجازت دینا چاہئے کیونکہ اے ٹی ایس کی موجودگی سے جلداز جلد اس مقدمہ کا اختتام ہوگا۔

جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کی جانب سے بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرنے والے ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے عدالت کو بتایا کہ اے ٹی ایس اس معاملے میں شکایت کنندہ ہے لہذا انہیں عدالتی کارروائی میں حصہ لینے کا قانونی اختیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ اے ٹی ایس کی عدالت میں موجودگی پر احتجاج کرنے والے ملزمین کو یہ ڈر ہیکہ اگر اے ٹی ایس کو عدالتی کارروائی میں حصہ لینے کی اجازت دی گئی تو انہیں سزا ہوجائے گی۔

فریقین کے دلائل کی سماعت کے بعد عدالت نے اے ٹی ایس افسران کو حکم دیا کہ معاملے کی اگلی سماعت پر عدالت میں مداخلت کار کی عرضداشت داخل کریں، عرضداشت داخل کرنے کے بعد عدالت تمام ملزمین اور بم دھماکہ متاثرین کے وکلاء کی بحث سننے کے بعد فیصلہ صادر کرے گی۔

یو این آئی

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے میں جمعرات کے روز بھارتیہ جنتا پارٹی کی رکن پارلیمان و کلیدی ملزمہ سادھودی پرگیہ سنگھ ٹھاکر Pragya Singh Thakur کے وکلا ء نے مہاراشٹر کے سابق وزیر محمد عارف نسیم خان Former Minister of Maharashtra Mohammad Arif Naseem Khan پر برہمی کا اظہار کیا اور الزام عائد کیا کہ خصوصی این آئی اے عدالت Special NIA Court میں اے ٹی ایس کے افسران ATS Officers کی موجودگی نسیم خان کے دباؤ میں عمل میں آئی ہے۔

آج خصوصی این آئی اے عدالت میں انسدا ددہشت گرد دستہ کے دو سینئر افسران حاضر ہوئے اور خصوصی این آئی اے جج سے کہا کہ انہیں اے ٹی ایس چیف نے ہدایت دی ہیکہ وہ عدالتی کارروائی میں حصہ لیں او ر عدالت اور استغاثہ کی مدد کریں۔

اے ٹی ایس کی جانب سے مالیگاؤں 2008بم دھماکہ معاملے کی تفتیش کرنے والے افسرموہن کلکرنی اور سینئر اے ٹی ایس افسر موہتے نے آج خصوصی این آئی اے جج پی آر سٹرے کو بتایا کہ وہ آج عدالت میں اس لیے آئے ہیں عدالت کی جاری سماعت کا حصہ بن سکیں اور عدالت اور استغاثہ کی مدد کرسکیں۔

اے ٹی ایس افسران کی عدالت میں موجودگی پر بھگوا ملزمین خصوصاً سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر اور کرنل پروہت کے وکلاء سراپا احتجا ج ہوگئے اور انہوں نے عدالت سے کہا کہ عدالت کو اے ٹی ایس افسران کو ایک سیکنڈ کے لیے بھی عدالت میں ٹہرنے کی اجازت نہیں دینا چاہئے کیونکہ اے ٹی ایس نے ہی ملزمین کو جھوٹے مقدمہ میں پھنسایا ہے اور آج وہ عدالت میں ملزمین کے خلاف حاضر ہوئے ہیں۔

سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے وکیل جے پی مشراء نے کہا کہ حال ہی میں سابق وزیر عارف نسیم خان نے وزیر داخلہ اور اے ٹی ایس چیف سے ملاقات کی تھی جس کے بعد ہی وزیر داخلہ نے اے ٹی ایس افسران کو عدالت میں بھیجنے کا بیان دیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اے ٹی ایس افسران کو اس لیے بھیجا گیا ہے تاکہ ملزمین کو پریشان کیا جائے جو اس بات کی جانب اشارہ کرتا ہے کہ ایک سیاسی سازش کے تحت اے ٹی ایس کو عدالت میں آنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔

ایڈوکیٹ جے پی مشراء نے عدالت کو یہ یہاں تک کہ دیا کہ اگر عدالت اے ٹی ایس افسران کو کمرہ عدالت سے باہر جانے لیئے نہیں کہے گی وہ تو عدالت کے باہر چلے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:Former MIM Leader Sentenced to Life Imprisonment: ایم آئی ایم کے سابق ضلع صدر فاروق احمد کو عمر قید

ایڈوکیٹ جے پی مشراء کی طرح ہی کرنل پروہت کے وکیل نے بھی عدالت سے احتجاجاً کہا کہ وہ اے ٹی ایس کی موجودگی کو عدالت میں برداشت نہیں کرسکتے، اے ٹی ایس کو اس مقدمہ میں دخل دینے کا کوئی حق نہیں ہے، این آئی اے نے ان سے اس مقدمہ کی تفتیش اپنے ہاتھوں میں لے لی ہے لہذا اے ٹی ایس کی ذمہ داری ختم ہوچکی ہے۔

اسی درمیان ملزم سمیر کلکرنی نے کہا کہ عدالت کو اے ٹی ایس افسران کو کمرہ عدالت میں بیٹھنے اور عدالت کی مدد کرنے کی اجازت دینا چاہئے کیونکہ اے ٹی ایس کی موجودگی سے جلداز جلد اس مقدمہ کا اختتام ہوگا۔

جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کی جانب سے بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرنے والے ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے عدالت کو بتایا کہ اے ٹی ایس اس معاملے میں شکایت کنندہ ہے لہذا انہیں عدالتی کارروائی میں حصہ لینے کا قانونی اختیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ اے ٹی ایس کی عدالت میں موجودگی پر احتجاج کرنے والے ملزمین کو یہ ڈر ہیکہ اگر اے ٹی ایس کو عدالتی کارروائی میں حصہ لینے کی اجازت دی گئی تو انہیں سزا ہوجائے گی۔

فریقین کے دلائل کی سماعت کے بعد عدالت نے اے ٹی ایس افسران کو حکم دیا کہ معاملے کی اگلی سماعت پر عدالت میں مداخلت کار کی عرضداشت داخل کریں، عرضداشت داخل کرنے کے بعد عدالت تمام ملزمین اور بم دھماکہ متاثرین کے وکلاء کی بحث سننے کے بعد فیصلہ صادر کرے گی۔

یو این آئی

Last Updated : Jan 27, 2022, 10:00 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.