کولکاتہ ہائی کورٹ نے یونیورسٹی میں ہوئے ریگنگ کے ایک معاملے پر آج سماعت کرتے ہوئے ریگنگ میں ملوث سبھی ملزمین کو سزا کے طور پر متاثرہ کے علاج کا خرچ برداشت کرنے اور اسکول کے طلباء کو ٹیوشن دیکر کمیونٹی سروس میں حصہ لینے کا حکم دیا ہے۔
جسٹس موشمی بھٹاچاریہ نے غلطی کرنے والے طلباء کی سرزنش کی اور کہا کہ کسی بھی تعلیمی ادارے میں تشدد اور توڑ پھوڑ کی کارروائیوں کا کوئی بہانہ نہیں ہو سکتا۔ Calcutta High Court asked ragging students to pay for the treatment of victims
مزید پڑھیں:
عدالت کا یہ بھی خیال تھا کہ ان سرگرمیوں کو روکنے کے لیے کچھ اقدامات کیے جائیں اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ یہ دوبارہ نہ ہوں۔ عدالت نے کہا کہ درخواست گزاروں کو پہلے سے کی گئی غلطیاں درست کرنے کا حکم دیا جائے جس میں طلباء کو ہونے والے نقصان کو بھی شامل کیا جائے۔ جس کے بعد ہائی کورٹ نے عرضی گزاروں سے کہا ہے کہ یونیورسٹی کی اسپتال میں زیر علاج طلباء کا فیس ادا کریں۔