ETV Bharat / city

پندرہویں مالیاتی کمیشن چیئرمین نے آندھرپردیش کے وزیر اعلیٰ کے ساتھ میٹنگ کی

پندرہویں مالیاتی کمیشن کے چیئرمین این کے سنگھ نے 19 دسمبر 2019 ء کو وجے واڑہ میں آندھر پردیش کے وزیر اعلیٰ وائی ایس جگن موہن ریڈی سے ملاقات کی اور ریاست کے مالیات سے متعلق مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔

author img

By

Published : Dec 20, 2019, 11:50 PM IST

Jagan Mohan Reddy
فائل فوٹو

ان معاملات کا تعلق خاص طورپر 2021ء سے 2026ء کی کمیشن کی مدت کار سے تھا۔ ریڈی نے سابق آندھرپردیش کی تقسیم سے پیدا ہونے والے ریاست کے مالی مسائل کو اجاگر کیا اور نئی ریاستی حکومت کی طرف سے مالی بندوبست کی ضرورتوں پر زور دیا۔

اس بات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہ آندھر پردیش کی نئی ریاست جنوبی ریاستوں میں سب سے پسماندہ ریاست ہے۔ وزیر اعلیٰ نے حکمرانی کے نظام کو ابتداء سے تعمیر کرنے کے لبے کمیشن کی امداد کے لبے زور دیا۔
انہوں نے حال ہی میں شروع کی گئی متعدد اسکیمز جن میں نوا رتنالو کے لیے امداد کی درخواست کی، تاکہ دیر پا ترقیاتی مقاصد ، پولاورم پروجیکٹ اور دیگر اہم پروجیکٹوں کو بروئے کار لایا جاسکے، جو ریاست کے رائل سیما اور شمالی ساحلی حصوں کے تمام پسماندہ ضلعوں کا احاطہ کرتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے مالیاتی کمیشن کے چیئرمین کو حال میں تشکیل شدہ ویلیج سیکریٹریٹس کے بارے میں واقف کرایا۔

ریڈی نے ریاست کے تنظیم نو کے قانون میں کیے گئے وعدوں اور ریاست کو خصوصی درجہ دینے کے مطالبے کی یاد دلائی اور کمیشن سے درخواست کی کہ وہ مرکز سے فوری طورپرگزارش کرے کہ ریاست کے تمام واجبات فوری طورپر جاری کرے اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ نئی ریاست کی ترقی میں کوئی رکاوٹ نہ پڑے۔

ریاستی حکومت کے حکام نے ریاست کی مالی صورتحال کے بارے میں تفصیلی خاکہ پیش کیا اور مالیہ کے خسارے کے لئے گرانٹ کے طورپر پانچ لاکھ کروڑ روپے دیئے جانے کا مطالبہ کیا، نیز یہ مانگ بھی کی کہ قرضہ لینے کی حد میں اضافہ کیاجائے اور این ایس ایس ایف قرضوں کی وجہ سے ریاست کی پرانی ذمہ داریوں کو ختم کیاجائے۔

پندرہویں مالیاتی کمیشن کے چیئرمین این کے سنگھ نے یقین دلایا کہ ریاستی حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے تمام معاملات کا احتیاط کے ساتھ جائزہ لیاجائے گا اور ان پر مناسب غور کیا جائے گا،نیز یہ کہ کمیشن ریاست کے ساتھ بات چیت کا سلسلہ جاری رکھے گا۔ البتہ انہوں نے ریاست کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے قلیل وسائل کی ایسے شعبے میں سرمایہ کرے ، جن سے مستقبل میں آمدنی کے ذریعے کو یقینی بنایا جاسکے۔چیئرمین موصوف مالیاتی کمیشن کے سیکریٹری اروند مہتا اور کمیشن کے دیگر حکام کے ہمراہ تھے۔

ان معاملات کا تعلق خاص طورپر 2021ء سے 2026ء کی کمیشن کی مدت کار سے تھا۔ ریڈی نے سابق آندھرپردیش کی تقسیم سے پیدا ہونے والے ریاست کے مالی مسائل کو اجاگر کیا اور نئی ریاستی حکومت کی طرف سے مالی بندوبست کی ضرورتوں پر زور دیا۔

اس بات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہ آندھر پردیش کی نئی ریاست جنوبی ریاستوں میں سب سے پسماندہ ریاست ہے۔ وزیر اعلیٰ نے حکمرانی کے نظام کو ابتداء سے تعمیر کرنے کے لبے کمیشن کی امداد کے لبے زور دیا۔
انہوں نے حال ہی میں شروع کی گئی متعدد اسکیمز جن میں نوا رتنالو کے لیے امداد کی درخواست کی، تاکہ دیر پا ترقیاتی مقاصد ، پولاورم پروجیکٹ اور دیگر اہم پروجیکٹوں کو بروئے کار لایا جاسکے، جو ریاست کے رائل سیما اور شمالی ساحلی حصوں کے تمام پسماندہ ضلعوں کا احاطہ کرتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے مالیاتی کمیشن کے چیئرمین کو حال میں تشکیل شدہ ویلیج سیکریٹریٹس کے بارے میں واقف کرایا۔

ریڈی نے ریاست کے تنظیم نو کے قانون میں کیے گئے وعدوں اور ریاست کو خصوصی درجہ دینے کے مطالبے کی یاد دلائی اور کمیشن سے درخواست کی کہ وہ مرکز سے فوری طورپرگزارش کرے کہ ریاست کے تمام واجبات فوری طورپر جاری کرے اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ نئی ریاست کی ترقی میں کوئی رکاوٹ نہ پڑے۔

ریاستی حکومت کے حکام نے ریاست کی مالی صورتحال کے بارے میں تفصیلی خاکہ پیش کیا اور مالیہ کے خسارے کے لئے گرانٹ کے طورپر پانچ لاکھ کروڑ روپے دیئے جانے کا مطالبہ کیا، نیز یہ مانگ بھی کی کہ قرضہ لینے کی حد میں اضافہ کیاجائے اور این ایس ایس ایف قرضوں کی وجہ سے ریاست کی پرانی ذمہ داریوں کو ختم کیاجائے۔

پندرہویں مالیاتی کمیشن کے چیئرمین این کے سنگھ نے یقین دلایا کہ ریاستی حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے تمام معاملات کا احتیاط کے ساتھ جائزہ لیاجائے گا اور ان پر مناسب غور کیا جائے گا،نیز یہ کہ کمیشن ریاست کے ساتھ بات چیت کا سلسلہ جاری رکھے گا۔ البتہ انہوں نے ریاست کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے قلیل وسائل کی ایسے شعبے میں سرمایہ کرے ، جن سے مستقبل میں آمدنی کے ذریعے کو یقینی بنایا جاسکے۔چیئرمین موصوف مالیاتی کمیشن کے سیکریٹری اروند مہتا اور کمیشن کے دیگر حکام کے ہمراہ تھے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.