گزشتہ30 نومبر کو وزیر اعظم نریندر مودی نے بنارس کا دورہ کیا تھا اسی دوران بنارس پولیس نے درجنوں بنکر رہنما و سماجی کارکنان کو حراست میں لیا تھا اور بیشتر رہنماؤں کو گھر میں نظر بند کیا تھا۔
سماجی کارکن محمد عابد نے پریس کانفرنس کر کے میڈیا سے کہا کہ' وزیراعظم نریندر مودی جب بھی اپنے پارلیمانی حلقہ بنارس کا دورہ کرتے ہیں تو بنارس کے سرکردہ رہنماؤں و سماجی کارکنان کو نظر بند کر دیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ' گذشتہ 30 نومبر کو پولیس نے ہمارے رشتہ دار کے گھر پر ایک نوٹس چسپاں کردیا حالانکہ میرے خلاف نہ کوئی مقدمہ درج ہے نہ ہی ایف آئی آر درج ہیں اور نہ ہی کوئی جرائم کا ریکارڈ ہے۔
انہوں نے ضلع پولیس الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سماجی کارکنان کا پولیس استحصال کر رہی ہے جس کے خلاف ہم قومی و بین الاقوامی انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں سے ملاقات کرکے پولیس کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کریں گے۔
سماجی کارکن بابو علی صابری نے کہا کہ' وزیر اعظم کے آمد سے قبل انہیں حراست میں لیا گیا جس کے 6 دن بعد رہا کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس نے لاکھوں منت و سماجت کے بعد بھی نہیں چھوڑا اور حراست میں رکھا۔
مزید پڑھیں:
احتجاج کا 12 واں دن، دہلی کی سرحدوں پر ڈٹے کسان
پولیس کو خدشہ تھا کہ وزیراعظم کی آمد پر سیاہ جھنڈے دکھائے جائیں گے، کہ اس پر وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کبھی بھی اس نوعیت کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے اور نہ ہی ہم اس طرح کی حرکت کی حمایت کرتے ہیں۔