بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع بنارس کے مڑواڈیہہ کا علاقہ برسوں سے سیکس ورکرز کا ٹھکانا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ علاقہ نہ صرف شریفوں کی نظر میں بدنام ہے بلکہ لاک ڈاؤن میں امدادی تنظیمیں بھی اس علاقے کو نظرانداز کر رہی ہیں۔
بنارس کے نواحی علاقے مڑواڈیہہ میں رہنے والی سیکس ورکرز نے آف کیمرہ ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ یہاں درجنوں کی تعداد میں سیکس ورکرز ہیں جنہوں نے لاک ڈاؤن سے قبل ہی اپنا کاروبار بند کر دیا تھا۔
نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک خاتوں نے بتایا کہ ' حکومت کی جانب سے جاری امدادی اشیاء ابھی تک یہاں نہیں پہنچ پارہی ہیں۔ مزید سماجی تنظیمیں بھی یکسر انہیں نظر انداز کر رہی ہیں'۔ جس کہ وجہ سے جسم فروشی کے کاروابار سے منسلک خواتیں فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔
ان میں سے ایک خاتون نے بتایا کہ یہ ان خواتین کے لیے مشکل کی گھڑی ہے، نہ رہنے کے لیے مکان ہے نہ کھانے کا انتظام اور نہ ہی کھانے پینے کے لیے سامان کی دستیابی سب مکمل طور پر بند ہوگیا۔ ہمارا کوئی پرسان حال نہیں۔
ایک طویل عرصہ گزر گیا ہے نہ کاروبار ہے اور نہ ہی مستقبل قریب میں کاروبار شروع ہونے کی کوئی امید۔ ایسے میں ان جسم فروش خواتین کے سامنے سخت آزمائش ہے۔ ایک اور خاتون نےبتایا کہ شہر کے لوگ عام دنوں میں جسم فروش خواتین کے پاس آتے ہیں لیکن اب جب ضرورت ہے ان کو کھانے اور سامان کی تو پورا شہر انہیں نظر انداز کر رہا ہے'۔