اتر پردیش کے بنارس میں کورونا کے ایک مریض نے کاشی ہندو یونیورسٹی کے کووڈ سینٹر کی چوتھی منزل سے کود کر خود کشی کر لی۔
خود کشی کرنے والے نوجوان کا نام امت پاٹھک بتایا جا رہا ہے اور وہ ضلع کے بابت پور علاقے کا رہائشی ہے، 16 اگست کو امت کو بی ایچ یو کے ایمرجینسی وارڈ میں داخل کرایا گیا تھا، جہاں اس کا علاج شروع ہوا، لیکن بعد میں کورونا مثبت آنے کے بعد امت کو 22 اگست کو سندر لال اسپتال کے کووڈ19 لیول تھری میں منتقل کیا گیا، جہاں اس نے چوتھی منزل سے چھلانگ لگا کر خود کشی کر لی۔
بنارس میں قائم کاشی ہندو یونیورسٹی کو پوروانچل کا ایمس کہا جاتا ہے، لیکن یہاں آئے دن اس طرح کی شکایات موصول ہوتی رہتی ہیں اور لا پرواہی معاملے سامنے آتے ہیں۔
ہلاک ہونے والے امت پاٹھک کے اہل خانے نے بی ایچ یو کے ڈاکٹرز اور ملازمین پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں، اہل خانہ کا الزام ہے کہ ڈاکٹرز کی لاپرواہی اور ٹھیک طرح سے علاج نہیں ہونے کی وجہ سے امت نے اس طرح کا قدم اٹھایا ہے، انہوں نے بتایا کہ اسپتال کے ملازمین نے رات گئے امت کے موت کی خبر انہیں دی۔
اہل خانہ نے مزید کہا کہ وہ پولیس میں اسپتال انتظامیہ اور ڈاکٹرز و ملازمین کے خلاف شکایت کریں گے، اور ان لوگوں کے خلاف کارروائی کی مانگ کریں گے۔
حیرت کی بات تو یہ ہے کہ اس سلسلے میں بی ایچ یو کے ایم ایس پروفیسر ایس کے ماتھور سے فون پر رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی اور متعدد دفعہ انہیں فون کیا گیا لیکن انہوں نے جواب نہیں دیا۔