ETV Bharat / city

لاک ڈاؤن کے بعد کیا نونہالوں کیلئے دوبارہ اسکول جانا آسان ہوگا؟

لاک ڈائون کے بعد سے تقریباً نو ماہ تک تعلیمی اداروں سے دور رہنے والے طلباء کو واپس تعلیمی اداروں میں جاکر تعلیم حاصل کرنے لیے تیار کرنا نہ صرف طلباء بلکہ والدین اور اساتذہ کے لیے بھی ایک چیلنج ہے۔

نونہالوں کو دوبارہ اسکول بھیجنے کے لیے کس طرح کی تیاری ضروری
نونہالوں کو دوبارہ اسکول بھیجنے کے لیے کس طرح کی تیاری ضروری
author img

By

Published : Feb 4, 2021, 6:27 PM IST

کورونا وبا سے ایک طرف جہاں معمولات زندگی درہم برہم ہے وہیں، تعلیمی اداروں پر بھی خاصا اثر پڑا جس کی وجہ سے ملک کے سبھی تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے تھے۔

نونہالوں کو دوبارہ اسکول بھیجنے کے لیے کس طرح کی تیاری ضروری

اب جبکہ اس مرض پر قابو پایا جا رہا ہے، تعلیمی ادارے کھولنے کی بھی تیاریاں زوروں پر ہیں۔ اس سلسلے میں طویل مدت کے بعد اب طلبہ و طالبات تعلیمی اداروں کا رخ کریں گے۔ ایسے میں طلباء کو ذہنی طور پر تیار کرنا ہوگا، اس کے لیے ای ٹی وی بھارت نے ماہر تعلیم اور جسمانی ورزش کے ماہرین سے بات چیت کی۔

جسمانی ورزش کے ماہرین کا ماننا ہے کہ طویل مدت تک گھر پر رہنے سے خاص طور سے چھوٹے بچوں کو آرام کی عادت پڑ گئی ہے۔ ایسے میں والدین کو سختی کرنے کی بھی ضرورت پڑ سکتی ہے اور انہیں بچوں کو جسمانی ورزش کی جانب مائل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ بچے جسمانی و ذہنی طور پر چست اور درست ہو سکیں اور دوبارہ سے اپنی اسکولی زندگی کی طرف لوٹ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ بچوں کو اس کی عادت ڈالنے کے لئے والدین کو چاہیے کہ کچھ دن قبل ہی انہیں اسکول کے وقت بستر سے اٹھائیں، ان کو کتاب لے کر بٹھائیں اور خود ان کی نگرانی کریں۔

ماہرین کے مطابق ’’یہ ایسا طریقہ ہے جس سے طلبہ و طالبات با آسانی اپنی تعلیمی سرگرمیوں کی جانب لوٹ سکیں گے۔‘‘

تعلیمی ماہرین کا ماننا ہے کہ طلبہ و طالبات کے مابین سب سے پہلے کورونا وائرس کے خوف کو ختم کرنا ہے اور ان کو یقین دلانا ہے کہ سرکاری یدایات پر عمل کرتے ہوئے اگر وہ اسکول میں تعلیم حاصل کریں گے تو کسی قسم کی دشواری پیش نہیں آئے گی۔

ماہرین نے زور دیتے ہوئے کہا: ’’چالیس دن اگر ایک ہی کام کیا جائے تو پھر اس کی عادت ہو جاتی ہے۔ اگر ایسا کیا جاتا ہے تو طلبہ و طالبات اسکول آنا شروع کریں گے اور دوبارہ اسی طرح فٹ ہو جائیں گے۔ کچھ طلباء و طالبات ایسے بھی ہونگے جو دوسرے بچوں سے دوری اختیار کریں گے۔ تنہا تنہا رہنا پسند کریں گے، ایسے میں اساتذہ اور ان کے والدین کو خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ ان کی تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت بھی بہتر انداز سے ہو سکے۔‘‘

کورونا وبا سے ایک طرف جہاں معمولات زندگی درہم برہم ہے وہیں، تعلیمی اداروں پر بھی خاصا اثر پڑا جس کی وجہ سے ملک کے سبھی تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے تھے۔

نونہالوں کو دوبارہ اسکول بھیجنے کے لیے کس طرح کی تیاری ضروری

اب جبکہ اس مرض پر قابو پایا جا رہا ہے، تعلیمی ادارے کھولنے کی بھی تیاریاں زوروں پر ہیں۔ اس سلسلے میں طویل مدت کے بعد اب طلبہ و طالبات تعلیمی اداروں کا رخ کریں گے۔ ایسے میں طلباء کو ذہنی طور پر تیار کرنا ہوگا، اس کے لیے ای ٹی وی بھارت نے ماہر تعلیم اور جسمانی ورزش کے ماہرین سے بات چیت کی۔

جسمانی ورزش کے ماہرین کا ماننا ہے کہ طویل مدت تک گھر پر رہنے سے خاص طور سے چھوٹے بچوں کو آرام کی عادت پڑ گئی ہے۔ ایسے میں والدین کو سختی کرنے کی بھی ضرورت پڑ سکتی ہے اور انہیں بچوں کو جسمانی ورزش کی جانب مائل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ بچے جسمانی و ذہنی طور پر چست اور درست ہو سکیں اور دوبارہ سے اپنی اسکولی زندگی کی طرف لوٹ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ بچوں کو اس کی عادت ڈالنے کے لئے والدین کو چاہیے کہ کچھ دن قبل ہی انہیں اسکول کے وقت بستر سے اٹھائیں، ان کو کتاب لے کر بٹھائیں اور خود ان کی نگرانی کریں۔

ماہرین کے مطابق ’’یہ ایسا طریقہ ہے جس سے طلبہ و طالبات با آسانی اپنی تعلیمی سرگرمیوں کی جانب لوٹ سکیں گے۔‘‘

تعلیمی ماہرین کا ماننا ہے کہ طلبہ و طالبات کے مابین سب سے پہلے کورونا وائرس کے خوف کو ختم کرنا ہے اور ان کو یقین دلانا ہے کہ سرکاری یدایات پر عمل کرتے ہوئے اگر وہ اسکول میں تعلیم حاصل کریں گے تو کسی قسم کی دشواری پیش نہیں آئے گی۔

ماہرین نے زور دیتے ہوئے کہا: ’’چالیس دن اگر ایک ہی کام کیا جائے تو پھر اس کی عادت ہو جاتی ہے۔ اگر ایسا کیا جاتا ہے تو طلبہ و طالبات اسکول آنا شروع کریں گے اور دوبارہ اسی طرح فٹ ہو جائیں گے۔ کچھ طلباء و طالبات ایسے بھی ہونگے جو دوسرے بچوں سے دوری اختیار کریں گے۔ تنہا تنہا رہنا پسند کریں گے، ایسے میں اساتذہ اور ان کے والدین کو خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ ان کی تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت بھی بہتر انداز سے ہو سکے۔‘‘

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.