ETV Bharat / city

بی ایچ یو میں بلڈ کینسر مریض کا کامیاب بون میرو ٹرانسپلانٹ - بی ایچ یو

بنارس ہندو یونیورسٹی کے شعبہ میڈیکل سائنس اور اسٹیم سیل ریسرچ سینٹر نے مشترکہ طور پر بلڈ کینسر کے مریض کی بون میرو ٹرانسپلانٹ پہلی بار کامیابی کے ساتھ کی ہے۔

Successful Bone Marrow Transfer Plant for Blood Cancer Patient at BHU
بی ایچ یو میں بلڈ کینسر مریض کا کامیاب بون میرو ٹرانس پلانٹ
author img

By

Published : Feb 10, 2020, 9:19 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 10:05 PM IST

بی ایچ یو کے اسپتال میں تربیت یافتہ ڈاکٹرز کی ایک ٹیم نے 51 برس کی کینسر سے متاثرہ خاتون کے لیے یہ بون میرو ٹرانسپلانٹ کیا ہے۔

بی ایچ یو میں بلڈ کینسر مریض کا کامیاب بون میرو ٹرانس پلانٹ

ڈاکٹرز کے مطابق آپریشن کے بعد مریضہ کو طبی نگہداشت میں رکھا گیا ہے، جہاں وہ رفتہ رفتہ صحت مند ہوتی جارہی ہیں۔

ڈاکٹر کے کے گپتا نے بتایا کہ '51 برس کی مریضہ غازی پور سے ہے جو 2018 میں ہمارے پاس آئی تھی۔ تحقیقات سے انکشاف ہوا کہ مریضہ ایک سے زیادہ کینسر میں مبتلا تھی جس کو ملٹی پل میانووما کہا جاتا ہے، ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے علاج شروع کیا تھا اور چھ ماہ بعد اس کی صحتیابی شروع ہوئی، تو ہم نے اس کے لواحقین کی رضامندی سے اس کا بون میرو کامیابی کے ساتھ ٹرانسپلانٹ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ 'بون میرو او پی ڈی میں کم از کم چار سے پانچ مریض آتے ہیں جنہیں ٹرانسپلانٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔ پہلے مجھے ایسے مریضوں کو علاج کے لیے دیگر شہر بھیجنا پڑتا تھا، لیکن اب ہم جدید ترین طریقوں سے مریضوں کا علاج کم پیسوں میں کرسکتے ہیں۔'

انہوں نے وضاحت کی کہ یہ آٹولوگس بون میرو ٹرانس پلانٹ بھی ضروری ہے کیونکہ اس عمل میں کسی ڈونر کی ضرورت نہیں ہوتی، لیکن مریض کی اپنی بون میرو بھی استعمال ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کامیاب ٹرانسپلانٹیشن سے ہمارے ڈاکٹروں کے حوصلے بلند ہوئے ہیں اور آنے والے وقت میں یہ طبی سہولت ایسی بہت سی بیماریوں کا علاج کر سکے گی، جن کا آج کے دور میں کوئی علاج نہیں ہے۔

بی ایچ یو کے اسپتال میں تربیت یافتہ ڈاکٹرز کی ایک ٹیم نے 51 برس کی کینسر سے متاثرہ خاتون کے لیے یہ بون میرو ٹرانسپلانٹ کیا ہے۔

بی ایچ یو میں بلڈ کینسر مریض کا کامیاب بون میرو ٹرانس پلانٹ

ڈاکٹرز کے مطابق آپریشن کے بعد مریضہ کو طبی نگہداشت میں رکھا گیا ہے، جہاں وہ رفتہ رفتہ صحت مند ہوتی جارہی ہیں۔

ڈاکٹر کے کے گپتا نے بتایا کہ '51 برس کی مریضہ غازی پور سے ہے جو 2018 میں ہمارے پاس آئی تھی۔ تحقیقات سے انکشاف ہوا کہ مریضہ ایک سے زیادہ کینسر میں مبتلا تھی جس کو ملٹی پل میانووما کہا جاتا ہے، ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے علاج شروع کیا تھا اور چھ ماہ بعد اس کی صحتیابی شروع ہوئی، تو ہم نے اس کے لواحقین کی رضامندی سے اس کا بون میرو کامیابی کے ساتھ ٹرانسپلانٹ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ 'بون میرو او پی ڈی میں کم از کم چار سے پانچ مریض آتے ہیں جنہیں ٹرانسپلانٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔ پہلے مجھے ایسے مریضوں کو علاج کے لیے دیگر شہر بھیجنا پڑتا تھا، لیکن اب ہم جدید ترین طریقوں سے مریضوں کا علاج کم پیسوں میں کرسکتے ہیں۔'

انہوں نے وضاحت کی کہ یہ آٹولوگس بون میرو ٹرانس پلانٹ بھی ضروری ہے کیونکہ اس عمل میں کسی ڈونر کی ضرورت نہیں ہوتی، لیکن مریض کی اپنی بون میرو بھی استعمال ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کامیاب ٹرانسپلانٹیشن سے ہمارے ڈاکٹروں کے حوصلے بلند ہوئے ہیں اور آنے والے وقت میں یہ طبی سہولت ایسی بہت سی بیماریوں کا علاج کر سکے گی، جن کا آج کے دور میں کوئی علاج نہیں ہے۔

Intro:
بنارس ہندو یونیورسٹی کے شعبہ میڈیکل سائنس نے بون میرو ٹرانسپلانٹ اور اسٹیم سیل ریسرچ سنٹر میں بلڈ کینسر کے مریض کی پہلی بار بون میرو کی ٹرانس پلانٹ کامیابی کے ساتھ کی گئی۔
Body:
تربیت یافتہ ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے 51 سالہ کینسر سے متاثرہ خاتون کے لئے یہ بون میرو کی ٹرانس پلانٹ کی ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق آپریشن کے بعد مریض کو طبی نگہہ داشت میں رکھا گیا ہے ، جہاں وہ رفتہ رفتہ صحت مند ہوتی جارہی ہے۔

ڈاکٹر کے کے گپتا نے بتایا کہ 51 سال کا مریض غازی پور سے ہے جو 2018 میں ہمارے پاس آیا تھا۔ تحقیقات سے انکشاف ہوا کہ مریض ایک سے زیادہ کینسر میں مبتلا تھا جس کو ملٹی پل میانووما کہا جاتا تھا ، جسے ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے علاج شروع کیا تھا اور 6 ماہ بعد مریض کی صحتیابی شروع ہوئی ، تو ہم نے اس کے لواحقین کی رضامندی سےمریض کا بون میرو کی کامیاب ٹرانس پلانٹ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ میرو او پی ڈی میں کم سے کم چار سے پانچ مریض آتے ہیں جنھیں ٹرانسپلانٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔ پہلے مجھے ایسے مریضوں کو علاج کے لئے دیگر شہر بھیجنا پڑتا تھا ، لیکن اب ہم جدید ترین طریقوں سے مریضوں کا علاج کم پیسوں میں کرسکتے ہیں۔

انہوں نے وضاحت کی کہ یہ آٹولوگس بون میرو ٹرانس پلانٹ بھی ضروری ہے کیونکہ اس عمل میں کسی ڈونر کی ضرورت نہیں ہوتی ہے ، لیکن مریض کی اپنی بون میرو بھی استعمال ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کامیاب ٹرانسپلانٹیشن سے ہمارے ڈاکٹروں کے حوصلے بلند ہوئے ہیں اور آنے والے وقت میں یہ طبی سہولت ایسی بہت سی بیماریوں کا علاج کر سکے گی ، جن کا آج کے دور میں کوئی علاج نہیں ہے۔Conclusion:بائٹ.. ڈاکٹر کے کے گپتا
Last Updated : Feb 29, 2020, 10:05 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.