وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلی یوگی خصوصی توجہ کا مرکز اتر پردیش کا ضلع بنارس ہے۔ وزیراعظم وقت وقت پر یہاں کے ترقیاتی کاموں کا جائزہ میٹنگ طلب کر سکتے ہیں۔ عوام و خواص سے بات چیت کرتے ہیں، وہیں ریاست کے وزیر اعلی تقریبا ہر ماہ دورہ کرتے ہیں اس کے باوجود مانسون کی پہلی بارش نے ترقیاتی کاموں کا پول کھول دیا ہے۔ بنارس کا گودولیہ میداگن نئی سڑک سگرا آندھرا پل سمیت متعدد علاقے زیر آب رہے عوام کو سخت پریشانیوں کا سامنا رہا۔
وزیراعظم کی خصوصی توجہ نے شہر کو اسمارٹ سٹی اسکیم کے تحت ترقی یافتہ شہر بنانے کا ہدف تھا جس کے لیے متعدد گاؤں کو بھی میونسپل کارپوریشن کے ماتحت لایا گیا۔ اسی میں سے لوہتا علاقہ بھی ہے۔ اس علاقے کی آبادی تقریبا 60 ہزار ہے۔ بنکر اکثریتی علاقہ میں بیشتر لوگ بنارسی ساڑی بنکر گزر بسر کرتے ہیں۔
گذشتہ روز مسلسل چار گھنٹے کی بارش نے لوہتا علاقے کو تالاب میں بدل دیا ہے۔ علاقائی لوگوں کے مطابق ایسا پہلی بار ہوا۔ جب تقریبا دو کلو میٹر تک تالاب نما پانی جمع ہے۔ متعدد افراد نقل مکانی کر چکے ہیں جبکہ کچھ لوگ کرایہ پر گھر تلاش کر رہے ہیں۔
اس علاقے کے سابق پردھان امتیاز فاروقی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'گزشتہ ایک برس سے علاقے میں کوئی بھی ترقیاتی کام نہیں ہوا ہے۔ علاقے میں ایک بڑا نالہ بہتا ہے جس کی سال بھر میں ایک یا دو بار صفائی ہوتی تھی لیکن رواں برس ایک بار بھی صفائی نہیں ہوئی جس کی وجہ سے علاقے میں کثیر مقدار میں پانی جمع ہو گیا ہے'۔
یہ بھی پڑھیں: رامپور: بجلی کی کٹوتی سے لوگ پریشان
انہوں نے بتایا 'اس حوالے سے زون کے کمشنر و ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو میمورنڈم سپرد کیا گیا ہے لیکن کوئی توجہ نہیں ہے۔ گندہ پانی جمع کی وجہ سے متعدد د افراد نقل مکانی کر چکے ہیں، گھروں میں پانی چلا گیا ہے جس کی وجہ سے پاورلوم نہیں چل پا رہا ہے۔ کاروبار بند ہو چکا ہے۔ اس سلسلے میں ضلع انتظامیہ توجہ نہیں دے رہی ہے اور نہ ہی منسپل کارپوریشن کے افسران سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ امتیاز فاروقی بتاتے ہیں کہ 2013 میں یہ حلقہ گرام پنچایت میں تھا۔ اس کے بعد یہ نگر پنچایت میں شامل ہوا جس کے بعد بعد علاقے کے لوگوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی تھی اور ترقیاتی کام کے مختلف منصوبے منظرعام پر آئے تھے لیکن کچھ ہی دنوں بعد اس علاقے کو میونسپل کارپوریشن میں کر دیا گیا، جس کے بعد سے اب تک یہ علاقہ کسمپرسی کا شکار ہے۔
لوہتا کے رحیم نگر سمیت متعدد علاقوں میں سیور لائن کا پانی جمع ہے گھروں میں گندا پانی جمع ہے جس کی وجہ سے علاقے کے لوگ خدشہ ظاہر کر رہے ہیں۔ کورونا وائرس کے بعد اب ملیریا، ٹائیفائیڈ اور دیگر بیماریوں سے یہاں کے لوگ پریشان ہوں گے۔ کچھ لوگ انہیں وجوہات سے مکانی کر چکے ہیں اور کچھ لوگ ابھی کرائے کے مکان کی تلاش کر رہے ہیں۔ علاقے میں جمع پانی کب جائے گا اور کب لوگوں کو راحت ملے گی اس سلسلے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا ہے۔ تاہم لوگوں کا کہنا ہے کہ جب تک نالہ صاف نہیں ہو گا اس وقت تک عوام کو شدید مشکلات کا سامنا رہے گا۔ یہ علاقہ جب سے مونسپل کارپوریشن کے ماتحت ہوا ہے اسی دور سے نہ کوئی پردھان ہے اور نہ ہی کوئی کونسلر ہے جو عوامی نمائندگی کر سکے۔ گزشتہ ایک برس سے یہ علاقہ ترقیاتی کاموں سے محروم ہے۔