چین سے نکلے کورونا وائرس سے اس وقت تقریباً پوری دنیا لڑ رہی ہے۔ دنیا بھر میں مہلک کورونا وائرس سے اموات کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اس کی وجہ سے پورا ملک لاک ڈاؤن ہے۔
لاک ڈاؤن کے بعد سے غریب محنت کش طبقے کے لوگوں کے سامنے معاش کا بحران پیدا ہوگیا ہے۔ حکومت غریبوں کی معاشی مشکلات کے لئے تمام اسکیمیں چلا رہی ہے تاکہ ان کے سامنے بھوک کا بحران پیدا نہ ہو۔ لیکن حقیقت میں ان مزدوروں کے سامنے دو وقت کی روٹی کا بھی بحران ہے۔
پورے ملک میں روزانہ کھانے پینے والے محنت کش طبقے کے لوگوں کی مشکلات دن بدن بڑھتی جارہی ہیں۔ جس کا نظارہ وارانسی میں بھی دیکھا جارہا ہے۔
کینٹ ریلوے اسٹیشن پر رکشہ ڈرائیور کو فاقہ کشی کے بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہیں نہ تو سواریاں مل رہی ہیں اور نہ ہی کھانا مل رہا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا درد چھلک پڑا۔ رکشہ چلانے والے للن پرساد کا کہنا ہے کہ ہمیں یہاں کسی نہ کسی طرح اپنا پیٹ پال لیتے ہیں لیکن ہمارے بچے بیوی بھوکے رہنے پر مجبور ہیں۔
اسی دوران رکشہ ڈرائیور چھیدی نے کہا کہ ہم اپنا گھر چلانے ک لیے بہت پس وپیش میں ہیں، فی الحال تو ہم ایک ہی وقت کا کھانا کھا کر گزارا کر رہے ہیں۔