بنارس اردو یونیورسٹی سے تشریف لائے ڈاکٹر قاسم انصاری نے مذکورہ عنوان کے حوالے سے اردو صحافت پر تفصیلی روشنی ڈالی۔
شعبہ کی استاذ ڈاکٹر سفینہ بیگم نے بتایا کہ یہ پروگرام اردو صحافت کے ماضی، حال اور مستقبل کے حوالے سے ہورہا ہے، بالخصوص پرنٹ میڈیا میں اردو صحافت کا کیا رول تھا موجودہ وقت میں کیا ہے اور آئندہ دور میں کیا مقام ہوگا اردو صحافت کا۔
انہوں نے بتایا کہ اس خصوصی لیکچر کے لیے خاص طور سے بی ایچ یو کے استاذ ڈاکٹر قاسم انصاری کو مدعو کیا گیا جن کا خود اردو صحافت کا اچھا خاصا تجربہ رہا ہے۔
ڈاکٹر سفینہ بیگم نے بتایا کہ دور حاضر میں پرنٹ سے لے کر ڈیجیٹل تک اردو صحافت کا کیا کردار ہے اور کتنا بہتر ہو سکتا ہے ان سب نکات پر یہ لیکچر منعقد ہوا ہے۔
وہیں شعبے کے استاذ ڈاکٹر نظام الدین نے بتایا کہ موجودہ وقت میں اردو صحافت کا کیا رول ہے سماج میں اور اخبار نویسی کی کیا صورتحال ہے، ان تمام تر باتوں کے حوالے سے یہ پروگرام عمل میں آیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس لیکچر کے ساتھ ساتھ طلبا کے اردو مضمون نگاری کا بھی مقابلہ رکھا گیا، جس میں حصہ لینے والے طلبا کو سرٹیفکیٹ بھی ڈاکٹر سفینہ بیگم کے ہاتھوں دیا گیا۔
اس پروگرام کی صدارت فیکلٹی ڈین و شعبہ اردو کی عبوری صدر پروفیسر ششی دیوی سنگھ نے کی۔ اظہار تشکر کی رسم ڈاکٹر شہناز ارم نے ادا کی۔
پروگرام میں دیگر شعبے کے اساتذہ بھی موجود تھے، جن میں صدر شعبہ انگریزی پروفیسر نالنی شیام کامل، پروفیسر سبھاجیت یادو، پروفیسر کشن دت پانڈے شامل رہے۔
مزید پڑھیں:جرمنی: ہناؤ شہر میں فائرنگ، متعدد ہلاک
اس موقع پر شعبے کے طلبا و طالبات کثیر تعداد میں موجود رہے۔ جن میں احتشام عالم، محمد شاہد، اور توصیف رضا پیش پیش تھے۔