بنارس ہندو یونیورسٹی کے سرسندر لال اسپتال اینڈ ٹراما سنٹر میں زیر علاج مریضوں کو پہلی جنوری 2020 سے ان کی ضرورت کے بقدر خون مفت میں دیا جائےگا۔
میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ایس کے ماتھر نے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ مفت خون فراہم کرنے کی سہولت مرکزی حکومت کے صحت و خاندان فلاح وبہبود کی وزارت کی جانب سے نیشنل ہیلتھ مشن کی مدد سے بی ایچ یو میں دستیاب کرایا جائےگا۔
انہوں نے کہا کہ مشرقی اترپردیش کے علاوہ پڑوسی ریاست بہار، جھارکھنڈ، مدھیہ پردیش، اڑیسہ کے ساتھ پڑوسی ملک نیپال سے یہاں علاج کے لئے آنے والے ہزاروں مریضوں کو 31 دسمبر کی رات 12 بجے سے خون ملنا شروع ہوجائیں گے۔
مزید پڑھیں:'اترپردیش ریاستی دہشت گردی کے چپیٹ میں'
اس مفت سروس پر فی ماہ تقریبا 22 لاکھ روپئے خرچ ہونے کا تخمینہ ہے۔