ETV Bharat / city

قبرستان میں نالے کا پانی جمع ہونے سے مقامی لوگ پریشان

بنارس میونسپل کارپوریشن کی لاپرواہی کی وجہ سے سریاں علاقے کے قبرستان میں گٹر کا پانی جمع ہوگیا ہے مقامی لوگ اپنی میتوں کو دوسرے علاقے کے قبرستان میں دفن کرنے پر مجبور ہیں۔

author img

By

Published : Oct 10, 2020, 8:22 PM IST

drain water in saraiyan graveyard at varansi
قبرستان میں نالے کا پانی جمع ہونے سے مقامی لوگ پریشان

ریاست اترپردیش کے ضلع بنارس کے سریاں علاقے کے قبرستان میں تقریباً دو کلومیٹر رقبے کی عوام اپنی میتوں کو دفن کرتی ہے، لیکن گزشتہ ایک ماہ سے قبرستان میں گٹر کا آلودہ پانی بھرا ہوا ہے، جس کی وجہ سے علاقائی لوگ دوسرے علاقے کے قبرستان میں میتوں کو دفن کرنے پر مجبور ہیں، اس قبرستان کی خاص بات یہ ہے کہ شیعہ اور سنی مکتبہ فکر کے لوگ اپنی میتوں کو دفن کرتے ہیں لیکن گندہ پانی جمع ہونے کی وجہ سے دو گز زمین ملنا مشکل ہورہا ہے۔

قبرستان میں نالے کا پانی جمع ہونے سے مقامی لوگ پریشان

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ میتوں کو دفن کرنے پر ایک ہزار روپے کا معاوضہ بھی دینا پڑتا ہے، اب اگر کسی غریب کے گھر میں انتقال ہو جائے تو وہ اپنی میتوں کو دفن کرنے کہاں لے جائے گا۔

علاقائی لوگوں کے مطابق میونسپل کارپوریشن کی لاپرواہی کی وجہ سے گٹر کا پانی نہ صرف قبرستان میں جاتا ہے بلکہ علاقے کے مختلف گھروں میں بھی جاتا ہے، جس کی وجہ سے لوگوں معمولات زندگی درہم برہم ہوگی اور بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔

علاقائی کونسلر حاجی اوقاص کا کہنا ہے کہ قبرستان میں جمع پانی کو صاف کرانے کا انتظام کیا گیا ہے اور چند دنوں میں ہی قبرستان میں جمع پانی کو صاف کر دیا آئے گا، وہیں علاقائی لوگ اس یقین دہانی سے انکار کر رہے ہیں، علاقائی لوگوں کا کہنا ہے کہ کونسلر نے متعدد بار اس نوعیت کی یقین دہانی کرائی ہے لیکن اب تک کوئی کاروائی نہیں ہوئی ہے۔

سریاں علاقے کا یہ قبرستان جس کی ایک طرف مخدوم بنارس کا مزار ہے، وہیں لاٹ عید گاہ اور لاٹ بھیرو مندر بھی ہے جو عوام اور سیاحوں کے لیے دلچسپ مناظر پیش کر رہا ہے، لیکن مونسپل کارپوریشن اور ضلع انتظامیہ کی لاپرواہی کی وجہ سے یہاں کے قبرستان میں گٹر کا پانی بھرا ہوا ہے، جس سے علاقے کے لوگوں میں انتظامیہ کے خلاف شدید ناراضگی ہے.

ریاست اترپردیش کے ضلع بنارس کے سریاں علاقے کے قبرستان میں تقریباً دو کلومیٹر رقبے کی عوام اپنی میتوں کو دفن کرتی ہے، لیکن گزشتہ ایک ماہ سے قبرستان میں گٹر کا آلودہ پانی بھرا ہوا ہے، جس کی وجہ سے علاقائی لوگ دوسرے علاقے کے قبرستان میں میتوں کو دفن کرنے پر مجبور ہیں، اس قبرستان کی خاص بات یہ ہے کہ شیعہ اور سنی مکتبہ فکر کے لوگ اپنی میتوں کو دفن کرتے ہیں لیکن گندہ پانی جمع ہونے کی وجہ سے دو گز زمین ملنا مشکل ہورہا ہے۔

قبرستان میں نالے کا پانی جمع ہونے سے مقامی لوگ پریشان

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ میتوں کو دفن کرنے پر ایک ہزار روپے کا معاوضہ بھی دینا پڑتا ہے، اب اگر کسی غریب کے گھر میں انتقال ہو جائے تو وہ اپنی میتوں کو دفن کرنے کہاں لے جائے گا۔

علاقائی لوگوں کے مطابق میونسپل کارپوریشن کی لاپرواہی کی وجہ سے گٹر کا پانی نہ صرف قبرستان میں جاتا ہے بلکہ علاقے کے مختلف گھروں میں بھی جاتا ہے، جس کی وجہ سے لوگوں معمولات زندگی درہم برہم ہوگی اور بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔

علاقائی کونسلر حاجی اوقاص کا کہنا ہے کہ قبرستان میں جمع پانی کو صاف کرانے کا انتظام کیا گیا ہے اور چند دنوں میں ہی قبرستان میں جمع پانی کو صاف کر دیا آئے گا، وہیں علاقائی لوگ اس یقین دہانی سے انکار کر رہے ہیں، علاقائی لوگوں کا کہنا ہے کہ کونسلر نے متعدد بار اس نوعیت کی یقین دہانی کرائی ہے لیکن اب تک کوئی کاروائی نہیں ہوئی ہے۔

سریاں علاقے کا یہ قبرستان جس کی ایک طرف مخدوم بنارس کا مزار ہے، وہیں لاٹ عید گاہ اور لاٹ بھیرو مندر بھی ہے جو عوام اور سیاحوں کے لیے دلچسپ مناظر پیش کر رہا ہے، لیکن مونسپل کارپوریشن اور ضلع انتظامیہ کی لاپرواہی کی وجہ سے یہاں کے قبرستان میں گٹر کا پانی بھرا ہوا ہے، جس سے علاقے کے لوگوں میں انتظامیہ کے خلاف شدید ناراضگی ہے.

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.