ETV Bharat / city

کورونا وائرس کے سبب بنارسی ساڑی کا کاروبارمتأثر - بنارسی ساڑیوں کے کاروبارمتأثر

چین میں پھیلے کورونا وائرس کے سبب حکومت نے دس فروری کو چین سے آنے والے ریشم اور خام دھاگے پربھی پابندی عائد کردی ہے جس کی وجہ سے بنارسی ساڑیوں کے کاروبارمتأثر ہونے کا اندیشہ ظاہرکیا جارہا ہے۔

banarasi-saree-business-affected-by-corona-virus
کورونا وائرس کے سبب بنارسی ساڑی کا کاروبارمتأثر
author img

By

Published : Feb 12, 2020, 6:54 PM IST

Updated : Mar 1, 2020, 2:59 AM IST

کورونا وائرس نے نہ صرف پوری دنیا میں خوف پیدا کررہا ہے بلکہ اس وائرس سے اب کاروبار بھی متاثر ہورہے ہیں۔
ملک کی معروف و مشہور بنارسی ساڑی اپنی شاندار ساخت کی وجہ سے نا صرف بھارت میں منفرد مقام حاصل ہے بلکہ پوری دنیا میں اسکو درآمد بھی کیا جاتا ہے لیکن چین میں پھیلے کورونا وائرس کی وجہ سے ساڑیوں کا کاروبار بھی متأثر ہوسکتا ہے۔

کورونا وائرس کے سبب بنارسی ساڑی کا کاروبارمتأثر
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بنارسی کپڑا کاروبار کے سیکریٹری راجن بہل نے بتایا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے چین سے آنے والا ریشم بند ہوچکا ہے، گزشتہ 20 دنوں سے ریشم بند ہے اور صنعت کاروں کے پاس ایک مہینے کا اسٹاک ہے اگر یہ اسٹاک ختم ہوگیا اور حالات درست نہیں ہوتے تو آنے والے دنوں میں بنارسی ساڑی کا کاروبار شدید طور سے بحران کا شکار ہوجائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بنارسی ساڑی کے ایک مہینے کا کاروبار دو سو کروڑ روپے کا ہے اگر اس وائرس پر قابو نہیں پایا جاتا اور حالات معمول پر نہیں آتے ہیں تو نہ صرف کی بنارس کے لوگوں کے روزگار خطرے میں ہو گا بلکہ کہ بنارسی ساڑی کا بھی بحران ہوگا. واضح رہے کہ چین سے آنے والے ریشم اور خام دھاگے پر حکومت نے 10 فروری کو پابندی عائد کردی ہے. بنارس میں آنے والے سیاح بھی بنارسی ساڑی سے خاصا شغف رکھتے ہیں اور شادی میں بھی کافی مقبول مانا جاتا ہے موجودہ وقت شادی کا موسم ہے جس میں بنارسی ساڑی کے مطالبے میں اضافہ ہوتا ہے لیکن اس سال کورونا وائرس کی وجہ سے بنارسی ساڑی صنعت کو زبردست نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔

اگر چین سے ریشم نہیں آتے ہیں تو چالیس ہزار لوگوں کی روزگار بھی خطرے میں پڑ جائے گا۔
کاروباری کہتے ہیں کی ریشم بھارت کے مختلف علاقوں میں تیار کیا جاتا ہے جیسے کشمیر سے ریشم آتا تھا لیکن اب نہیں آتا ہے بینگلورو سے ریشم بنتا ہے اور بھارت کے مختلف علاقوں میں رشم تیار ہوتا ہے لیکن معیاری ریشم چین سے ہی آتا تھا اسی سے معیاری ساڑھی بنائی جاتی ہے اگر چین سے نہیں آتا ہے تو معیاری تو نہیں بن پائے گی.

کورونا وائرس نے نہ صرف پوری دنیا میں خوف پیدا کررہا ہے بلکہ اس وائرس سے اب کاروبار بھی متاثر ہورہے ہیں۔
ملک کی معروف و مشہور بنارسی ساڑی اپنی شاندار ساخت کی وجہ سے نا صرف بھارت میں منفرد مقام حاصل ہے بلکہ پوری دنیا میں اسکو درآمد بھی کیا جاتا ہے لیکن چین میں پھیلے کورونا وائرس کی وجہ سے ساڑیوں کا کاروبار بھی متأثر ہوسکتا ہے۔

کورونا وائرس کے سبب بنارسی ساڑی کا کاروبارمتأثر
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بنارسی کپڑا کاروبار کے سیکریٹری راجن بہل نے بتایا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے چین سے آنے والا ریشم بند ہوچکا ہے، گزشتہ 20 دنوں سے ریشم بند ہے اور صنعت کاروں کے پاس ایک مہینے کا اسٹاک ہے اگر یہ اسٹاک ختم ہوگیا اور حالات درست نہیں ہوتے تو آنے والے دنوں میں بنارسی ساڑی کا کاروبار شدید طور سے بحران کا شکار ہوجائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بنارسی ساڑی کے ایک مہینے کا کاروبار دو سو کروڑ روپے کا ہے اگر اس وائرس پر قابو نہیں پایا جاتا اور حالات معمول پر نہیں آتے ہیں تو نہ صرف کی بنارس کے لوگوں کے روزگار خطرے میں ہو گا بلکہ کہ بنارسی ساڑی کا بھی بحران ہوگا. واضح رہے کہ چین سے آنے والے ریشم اور خام دھاگے پر حکومت نے 10 فروری کو پابندی عائد کردی ہے. بنارس میں آنے والے سیاح بھی بنارسی ساڑی سے خاصا شغف رکھتے ہیں اور شادی میں بھی کافی مقبول مانا جاتا ہے موجودہ وقت شادی کا موسم ہے جس میں بنارسی ساڑی کے مطالبے میں اضافہ ہوتا ہے لیکن اس سال کورونا وائرس کی وجہ سے بنارسی ساڑی صنعت کو زبردست نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔

اگر چین سے ریشم نہیں آتے ہیں تو چالیس ہزار لوگوں کی روزگار بھی خطرے میں پڑ جائے گا۔
کاروباری کہتے ہیں کی ریشم بھارت کے مختلف علاقوں میں تیار کیا جاتا ہے جیسے کشمیر سے ریشم آتا تھا لیکن اب نہیں آتا ہے بینگلورو سے ریشم بنتا ہے اور بھارت کے مختلف علاقوں میں رشم تیار ہوتا ہے لیکن معیاری ریشم چین سے ہی آتا تھا اسی سے معیاری ساڑھی بنائی جاتی ہے اگر چین سے نہیں آتا ہے تو معیاری تو نہیں بن پائے گی.

Last Updated : Mar 1, 2020, 2:59 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.