مقبول عالم روڈ پر ہڑتال کر رہے بینک ملازموں کے ساتھ کانگریس پارٹی کے سابق ممبر اسمبلی اجے رائے نے ہڑتال کر رہے بینک ملازمین کے ساتھ شامل ہوکر اظہار ہمدردی کی۔ مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور ہڑتال کر رہے ملازمین کے ساتھ اپنی حمایت کا اعلان کیا۔
سابق وزیر اجے رائے نے ای ای ٹی وی بھارت سے کہا کہ۔ مرکزی حکومت ملک کے قیمتی سرمائے کو فروخت کر رہی ہے، جس سے نہ صرف ملازمین کو پریشانیوں کا سامنا ہے، بلکہ عوام کو بھی شدید مشکلات کا سامنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ'یہ وہ بینک ملازم ہیں جنہوں نے حکومت کے نوٹ بندی والے فیصلے پر شب و روز کام کیا ہے، اس فیصلے کو کامیاب بنانے کے لیے بینک ملازمین کا اہم کردار رہا ہے، اس کے باوجود مرکزی حکومت اب بینک ملازمین کے ساتھ دھوکہ کر رہی ہے۔۔
اس موقع پر بینک ملازمہ شپرا نے بتایا کہ' اس سے نہ صرف بینک ملازمیں کا نقصان ہوگا بلکہ عوامی سطح پر بھی بڑا نقصان ہونے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت بینکوں کو نجی ہاتھوں میں دے دے گی، تو عوام کا رقم محفوظ نہیں رہے گا اور نہ ہی ملازمین کی ملازمت محفوظ رہے گی'۔
بینک ملازم نے بتایا کہ' کہ اب سے کچھ برس قبل آنجہانی اندرا گاندھی نے بھارت کے کچھ بینکوں کو حکومت کے ماتحت لیا تھا جس کے نتائج اچھے آئے لیکن اب موجودہ حکومت ان بینکوں کو نجی ہاتھوں میں دینے جارہی ہے جس کے نتائج خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں'۔
واضح رہے کہ ملک گیر پیمانے پر آج دوسرے دن بینک ملازمین کا ہڑتال جاری رہا، جس کی مختلف سیاسی جماعتوں نے حمایت کی اور ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے۔ غور طلب ہے کہ مظاہرہ کر رہے لوگوں کے ہاتھوں میں متعدد پلے کارڈز تھے جس میں مودی کی قیادت والی حکومت کے خلاف نعرے آویزاں تھے، مظاہرین بی جے پی کے خلاف مردہ باد جیسے نعرے لگا رہے تھے'۔