کوویڈ 19 کے خدشے کے مدنظر بنارس میں علماء نے متفقہ طور پر مسجد کے بجائے گھر پر نماز ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔
ایک جانب جہاں کورنا وائرس پھیلنے سے روکنے کے لیے حکومت مختلف اقدامات کر رہی ہے اور گزشتہ روز وزیراعظم نریندر مودی نے پورے بھارت کو 21 دنوں تک لاک ڈاؤن کرنے کا اعلان کیا وہیں دوسری جانب مذہبی رہنما بھی اس وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں اور خاص طور پر مسلم سماج سے عبادات کے سلسلے میں مختلف اپیل بھی کر رہے ہیں۔
اس سلسلے میں بنارس کے علماء نے بھی متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ دو تین افراد کے علاوہ مسجد میں جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے نہ جائیں اپنے گھروں میں نماز پڑھیں اور نماز جمعہ میں بھی کم سے کم افراد مسجد جائیں۔
مولا نصیر سراجی نے کہا کہ وارانسی میں نماز جمعہ کی اذان اول کے پانچ منٹ بعد اذان ثانی یعنی خطبے کی اذان ہوگی اور خطبہ بھی بہت ہی مختصر میں پڑھا جائے گا اور نماز بھی اختصار کے ساتھ ادا کر مسجد سے فوراًواپس ہو جائیں گے۔
مولانا نصیر سراجی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس کے پھیلنے سے روکنے کے لیے مسجدوں میں کئی اقدامات کئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو تولیہ استعمال کرتے تھے اس کو ہٹا دیا گیا ہے وضو خانہ و بیت الخلا استعمال کرنے سے منع کر دیا گیا ہے اور نمازیوں سے یہ کہا گیا ہے کہ اپنے گھروں سے وضو کر کے آئیں۔