ریاست گجرات میں بلدیاتی انتخابات سے قبل ڈھائی برس سے برس سرِ اقتدار بی جے پی نے ایک مرتبہ پھر سے مذہبی کارڈ کا کھیل کھیلنا شروع کر دیا ہے، ایک ہفتہ قبل گجرات میں لوجہاد کا معاملہ اٹھانے والے وڈودرا کے ڈبھوئی سے تعلق رکھنے والے بی جے پی کے رکن اسمبلی شیلیش مہتا سوٹا نے وڈودرا میں اقلیتوں کے دیے گئے سرکاری رہائش کی منسوخی کا مطالبہ کیا ہے۔
جس کے خلاف ڈیموکریٹک اقلیتی فورم گجرات کے کنوینر دانش قریشی نے کہا کہ بی جے پی رکن اسمبلی شیلیش مہتا سوٹا نے مذہبی بنیاد پر اقلیتوں کے مکانات کو منسوخ کرنے کا جو مطالبہ کیا ہے وہ قابل مذمت ہے۔
انھوں نے کہا کہ یہ مکانات سرکاری آواس یوجنا کے تحت لوگوں کو قرعہ اندازی کے بعد دستیاب ہوا ہے اور یہ ان کی قسمت ہے، لیکن کارپوریشن کے الیکشن سے قبل ووٹوں کو مذہبی بنیاد پر تقسیم کرنے کے لیے شیلیش سوٹا نے اپنی ذہنیت کا مظاہرہ کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے دستور میں سب کو مساوات کا حق حاصل ہے، تو ہم یہ چاہتے ہیں کہ سرکار اس معاملے پر دخل دے کر اپنا رویہ صاف کرے۔
واضح رہے کہ وڈودرا میں سرکاری آواس یوجنا کے تحت بھالی علاقے میں غریب متوسط طبقے کے خاندانوں کے لیے سرکاری رہائش گاہ بنائی گئی ہے، جس میں 116 مکانات اقلیتی برادری کے لوگوں کو الاٹ کیے گئے ہیں، لیکن اس کے خلاف شیلیش مہتا سوٹا نے اقلیتی خاندانوں کو الاٹ کیے گئے مکانات منسوخ کرنے اور انہیں کہیں اور رہائش الاٹ کرنے کے لیے اتھارٹی کے سی ای او: پی سوروپ سے اپیل کی ہے.