کیرالہ کے وزیراعلی پنرائی وجین نے نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وندے بھارت مشن کی شروعات سے ہی ہم مرکزی حکومت سے درخواست کررہے ہیں کہ ٹیسٹ کے بعد ہی تارکین وطن کیرالہ واپس آئیں۔
ریاستی حکومت نے تمام لوگوں کے لیے کووڈ ٹیسٹ پر زور دیا تھا، ان میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو چارٹرڈ پروازوں سے واپس آرہے ہیں، اسپائس جیٹ کی فلائٹ سے واپس آنے والوں کا پہلے سے ہی ٹیسٹ کیا جارہا ہے۔
کووڈ ٹیسٹ لازمی ہے اور یہ تمام کے لیے مساوی پیمانہ ہے۔ مسافروں کے درمیان کچھ متاثرین کا ہونا محفوظ نہیں ہے۔ اگر مسافروں کے لیے پی سی آر ٹیسٹ کرنا مشکل ہے تو انہیں اینٹی باڈی ٹیسٹ کرنے کے لیے کہا جائے، ٹونیٹ ٹیسٹ سستا ہے اور جلد رپورٹ دیتا ہے جو مسافروں کے لیے مناسب ہے۔
مرکزی حکومت کو ان ممالک میں سفارتخانہ کے ذریعہ ٹیسٹ کا انتظام کرنا چاہئے جہاں ٹیسٹ کی سہولیات نہیں ہیں۔ ایئر لائن کمپنیاں محکمہ صحت کے ساتھ ٹیسٹ کی سہولت کے لیے بھی کام کرسکتی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ یہ افسوسناک ہے کہ ایک غلط اطلاع مہم چلائی جارہی ہے جس میں ایک مرکز ی وزیر بھی اس کا حصہ ہیں۔ آفت کے وقت عوام کی صحت پر سیاست کرنے کی کوشش نہ کریں۔ جب لوگ دوسری ریاستوں سے آرہے ہیں تو ہماری حفاظت کو کم کرنے کے لئے کچھ کوششیں کی جارہی ہیں۔