سرینگر:سرینگر کے صورہ علاقے میں آج دوپہر سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین ایک مختصر شوٹ آؤٹ پیش آیا جس میں ایک مقامی پولیس اہلکار ہلاک جب کہ ایک نامعلوم عسکریت پسند زخمی ہوا ہے۔ حملے میں ہلاک ہونے والے پولیس اہلکار کی شناخت عامر حسین راتھر ساکن کپواڑہ کے طور پر ہوئی ہے۔
جموں و کشمیر پولیس نے ضلع پولیس لائنز سرینگر میں مرحوم پولیس اہلکار کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اس دوران ان پر تعزیبی گلباری کی گئی۔تقریب میں پولیس اہلکار کو پرنم انکھوں سے خراج عقیدت پیش کیا گیا۔کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل آف پولیس وجے کمار کا کہنا ہے کہ زونی مر میں پولیس اہلکار کی ہلاکت می ملوث عسکریت پسند کی شناخت مکمل ہو چکی ہے اور بہت جلد اُنہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
آئی جی پی نے کہا کہ حالیہ شہری ہلاکتوں میں مذکورہ عسکریت پسند کے ملوث ہونے کو بھی خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ عسکریت پسندوں کی نقل وحرکت کی اطلاع موصول ہونے کے بعد منگل کے روز خصوصی پولیس ٹیم نے سرخ کار میں سوار لشکر طیبہ کے تین عسکریت پسندوں کا پیچھا کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے بتایا کہ زونی مر سری نگر کے نزدیک پولیس اور کار میں موجود عسکریت پسندوں کے درمیان گولیوں کا تبادلہ ہوا جس دوران ایک پولیس اہلکار عامر گولیاں لگنے سے شدید طورپر زخمی ہوا اور بعد میں اُس کی ہسپتال میں موت واقع ہوئی۔آئی جی کشمیر کے مطابق کار میں لشکر کمانڈر باسط سمیت تین عسکریت پسند سوار تھے ۔اُن کے مطابق مہران کی ہلاکت کے بعد باسط کو لشکر کی کمانڈ سونپی گئی ہے۔
موصوف آئی جی کا کہنا ہے کہ کار میں سوار تینوں عسکریت پسندوں کی شناخت مکمل ہو چکی ہے اور اُنہیں بہت جلد کیفر کردارتک پہنچایا جائے گا۔حالیہ شہری ہلاکتوں میں مذکورہ جنگجووں کے ملوث ہونے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں آئی جی نے بتایا کہ شہری ہلاکتوں میں مذکورہ عسکریت پسند کے ملوث ہونے کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا ہے۔