ETV Bharat / city

سرینگر: ریڈ کراس نے خون عطیہ کیمپ کا اہتمام کیا

دنیا بھر میں ہر سال 14 جون کو عطیہ خون کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ اس دن لوگوں میں خون عطیہ کے طور دینے کی اہمیت کو اجاگر کیا جاتا ہے۔ وہیں ان افراد اور ڈونرس کی ستائش بھی کی جاتی ہے جو بے لوث ہو کر دوسروں کی مدد کی غرض سے اپنا خون عطیہ کرتے رہتے ہیں۔

عطیہ خون کا عالمی دن
عطیہ خون کا عالمی دن
author img

By

Published : Jun 14, 2020, 4:59 PM IST

آج کے دن جہاں مختلف سرکاری اور غیر سرکاری تنظیموں کی جانب سے خون عطیہ کرنے کے کئی کیمپ منعقد کیے جاتے تھے ۔ لیکن عالمی وبا کورونا وائرس کے خطرات اور خدشات کے پیش نظر آج یہاں اُس نوعیت کے کیمپوں کا اہتمام نہیں ہوسکا۔ البتہ ریڈ کراس کے مرکزی دفتر واقع لال چوک میں خون کے عطیہ کا ایک کیمپ منعقد کیا گیا ۔

جب ایک صحت مندشخص خون عطیہ کرتا ہے تو اس کے خون سے بیک وقت تین لوگوں کی جان بچائی جاسکتی ہے ۔خون ایک ایسا عطیہ ہے جسے اگر کوئی دیتا ہے تو کسی نہ کسی انسان کی زندگی بچا رہا ہوتا ہے ۔طبی سائنس آج تک خون کا نعمل بدل ایجاد نہیں کرسکی اس لیے اگر کسی انسان کا خون بہہ جائے تو اس کی جان بچانے کے لیے دوسرے انسان کا خون ہی درکار رہتا ہے۔خون کے عطیہ کے عالمی کے دن کے موقع پر جس جوش وجزبے سے رضاکارانہ طور متعدد افراد اپنا خون عطیہ دینے کے لیے سامنے آتے تھے۔تاہم کووڈ 19 سے پیدا شدہ موجودہ صورتحال کے آج ایسا کچھ بھی دیکھنے کو نہیں ملا۔

عطیہ خون کا عالمی دن

کسی بھی حادثاتی صورتحال،شدید بیماری یا سرجری کی صورت میں انسان کو خون یا پلازما وغیرہ کی ضرورت پیش آسکتی ہے۔جس کے لیے عطیہ کیے جانے والے خون کو استعمال میں لاکر کسی بھی وقت قیمیتی جانیں بچائی جاسکتی ہیں۔وہیں ایک انسان کی جان بچانے کو پوری انسانیت کی جان بچانے کے مترادف قرار دیا گیا ہے۔

اکثر لوگوں کا خیال ہے کہ خون عطیہ کرنے سے انسانی کی صحت پرمنفی اثرات مرتب ہوتے ہیں جبکہ یہ بات بالکل بھی درست نہیں یے ۔ماہرین صحت کے مطابق صحت مند انسان کو سال میں کم سےکم دو بار خون کا عطیہ ضرور دینا چاہیے اور ایسا کرنے سے صحت پر کسی قسم کی کوئی کمزوری یا منفی اثرات مرتب نہیں ہوتے ہیں ۔

آج کے دن جہاں مختلف سرکاری اور غیر سرکاری تنظیموں کی جانب سے خون عطیہ کرنے کے کئی کیمپ منعقد کیے جاتے تھے ۔ لیکن عالمی وبا کورونا وائرس کے خطرات اور خدشات کے پیش نظر آج یہاں اُس نوعیت کے کیمپوں کا اہتمام نہیں ہوسکا۔ البتہ ریڈ کراس کے مرکزی دفتر واقع لال چوک میں خون کے عطیہ کا ایک کیمپ منعقد کیا گیا ۔

جب ایک صحت مندشخص خون عطیہ کرتا ہے تو اس کے خون سے بیک وقت تین لوگوں کی جان بچائی جاسکتی ہے ۔خون ایک ایسا عطیہ ہے جسے اگر کوئی دیتا ہے تو کسی نہ کسی انسان کی زندگی بچا رہا ہوتا ہے ۔طبی سائنس آج تک خون کا نعمل بدل ایجاد نہیں کرسکی اس لیے اگر کسی انسان کا خون بہہ جائے تو اس کی جان بچانے کے لیے دوسرے انسان کا خون ہی درکار رہتا ہے۔خون کے عطیہ کے عالمی کے دن کے موقع پر جس جوش وجزبے سے رضاکارانہ طور متعدد افراد اپنا خون عطیہ دینے کے لیے سامنے آتے تھے۔تاہم کووڈ 19 سے پیدا شدہ موجودہ صورتحال کے آج ایسا کچھ بھی دیکھنے کو نہیں ملا۔

عطیہ خون کا عالمی دن

کسی بھی حادثاتی صورتحال،شدید بیماری یا سرجری کی صورت میں انسان کو خون یا پلازما وغیرہ کی ضرورت پیش آسکتی ہے۔جس کے لیے عطیہ کیے جانے والے خون کو استعمال میں لاکر کسی بھی وقت قیمیتی جانیں بچائی جاسکتی ہیں۔وہیں ایک انسان کی جان بچانے کو پوری انسانیت کی جان بچانے کے مترادف قرار دیا گیا ہے۔

اکثر لوگوں کا خیال ہے کہ خون عطیہ کرنے سے انسانی کی صحت پرمنفی اثرات مرتب ہوتے ہیں جبکہ یہ بات بالکل بھی درست نہیں یے ۔ماہرین صحت کے مطابق صحت مند انسان کو سال میں کم سےکم دو بار خون کا عطیہ ضرور دینا چاہیے اور ایسا کرنے سے صحت پر کسی قسم کی کوئی کمزوری یا منفی اثرات مرتب نہیں ہوتے ہیں ۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.