ETV Bharat / city

What the Role of a Caddie in Golf: ہر کامیاب گولفر کے پیچھے ایک کیڈی ہوتا ہے، جس کا ذکر کہیں نہیں ہوتا'

کیڈی caddie وہ شخص ہوتا ہے جو گولف کھلاڑی کا بیگ اور کلب لے کر چلتا ہے Caddie who Carries a player's Bag and Clubs اور کھلاڑی کو مشورہ اور اخلاقی مدد دیتا ہے۔ ایک اچھا کیڈی کھیلے جانے والے گولف کورس کے چیلنجوں اور رکاوٹوں کے ساتھ ساتھ کھیل کی بہترین حکمت عملی سے بھی واقف ہوتا ہے۔ اس میں مجموعی یارڈج، پن پلیسمنٹ اور کلب کا انتخاب جاننا شامل ہے۔ جب کہ ایک گولفر ہر کامیاب میچ کے ساتھ درجہ بندی میں اضافہ کرتا ہے لیکن ایک کیڈی ہمیشہ گمنام ہی رہتا ہے۔

author img

By

Published : Feb 17, 2022, 6:07 PM IST

ہر کامیاب گولفر کے پیچھے ایک کیڈی ہوتا ہے، جس کا ذکر کہیں نہیں ہوتا
What the Role of a Caddie in Golf

گولف کا کھیل جہاں دنیا کا سب سے مہنگا اور دلچسپ کھیل Golf is Most Expensive and Interesting Game مانا جاتا ہے وہیں صرف صاحبِ ثروت لوگ ہی اس کھیل کو کھیل سکتے ہیں، جب کہ عام شہریوں اور اوسط آمدنی کے حامل افراد کے لیے گولف شجر ممنوعہ ہے۔

What the Role of a Caddie in Golf
اس کے باوجود کئی افراد اس کھیل میں دلچسپی لیکر پورے عالم میں اپنا نام کما چکے ہیں۔ ان کھلاڑیوں کو کھیلتا دیکھ کر جہاں شائقین خوش ہوتے ہیں تالیاں بھی بجاتے ہیں۔ تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ ایک کامیاب گولف کھلاڑی کے پیچھے ایک محنتی کیڈی caddie ہوتا ہے۔ جس کا ذکر کہیں نہیں ہوتا اور وہ گمنام زندگی جیتا رہتا ہے۔کیڈی وہ شخص ہوتا ہے جو گولف کھلاڑی کا بیگ اور کلب لے کر چلتا ہے Caddie who Carries a player's Bag and Clubs اور کھلاڑی کو مشورہ اور اخلاقی مدد دیتا ہے۔ ایک اچھا کیڈی کھیلے جانے والے گولف کورس کے چیلنجوں اور رکاوٹوں کے ساتھ ساتھ اسے کھیلنے میں بہترین حکمت عملی سے بھی واقف ہوتا ہے۔ اس میں مجموعی یارڈج، پن پلیسمنٹ اور کلب کا انتخاب جاننا شامل ہے۔ جب کہ ایک گولفر ہر کامیاب میچ کے ساتھ درجہ بندی میں اضافہ کرتا ہے، لیکن ایک کیڈی ہمیشہ گمنام ہی رہتا ہے۔ ایسے ہی ایک کیڈی ہیں سرینگر شہر کے بٹہ مالوں کے رہنے والے بشیر احمد وہ گزشتہ 25 برسوں سے سرینگر کے تینوں گولف کورسز ( لیک ویو گولف کورس، کشمیر گولف کورس اور رائل اسپرنگس گولف کورس) میں بطور کیڈی کام کر رہے ہیں۔اپنے کام کے لیے اُن کو 250 سے 400 روپے ملتے ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ 'آٹھ ہولز کے 250 روپے ملتے ہیں اور 18 کے 400۔ کبھی کوئی گولفر زیادہ بھی دے دیتا ہے۔ ہمارا کام گولفر کے ساتھ چلنا اس کی رہبری کرنا۔ جب ایک کھلاڑی کی جیت ہوتی ہے تو اس میں ہماری محنت 75 فیصد ہوتی ہے۔ لیکن ہمارے بارے میں کوئی کچھ نہیں سوچتا۔ بڑی مُشکِل سے دو وقت کی روٹی کا بندوبست ہو پاتا ہے، مجھ پر سات دیگر لوگوں کی ذمہ داری بھی ہے'۔بشیر احمد، جو مشہور کرکٹ کھلاڑی کپل دیو، اجے جڈیجہ، سیاستدانوں ودیگر معروف شخصتوں کے کیڈی بھی رہ چکے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ 'موسم سرما کے دوران ہم بیکار بیٹھے رہتے ہیں۔ کورس پر آتے ہیں اور انتظار کرتے ہیں کہ کوئی گولفر آئے گا، کچھ آمدنی ہوگی لیکن کوئی نہیں آتا۔ یہی حال عالمی وبا کے دوران بھی رہا۔ ہم آتے تھے لیکن کوئی گولفر نہیں آتا تھا'۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ 'جب سے جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ قرار دیا گیا ہے، تب سے یہاں کیڈی ٹورنامنٹ منعقد نہیں ہوئے۔ پہلے جموں و کشمیر بینک ودیگر ادارے ہمارے لیے ٹورنامنٹ کا انعقاد کراتے تھے۔ ایک لاکھ تک کا انعام ہوتا تھا، لیکن اب ایسا کچھ نہیں ہوتا۔ بیکار ہونے کی وجہ سے ہم اب خود ہی اپنی سطح پر ٹورنامنٹ کا انعقاد کراتے ہیں اور انعام میں تقریباً 2000 روپے ہوتے ہیں'۔


کھیل کے سامان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ 'گولف کا سامان کافی مہنگا آتا ہے۔ اس لیے خود تو نہیں خریدسکتے۔ کبھی کسی گولفر سے مانگ کر لاتے ہیں یا پھر پروشاپ سے کرائے پر لاتے ہیں تاکہ ٹورنامنٹ میں حصہ لے سکیں۔ کئی کیڈی اپنی محنت سے اب گولفر بھی بن چکے ہیں'۔
اتنی مشکلات کے باوجود بھی بشیر احمد نے کیڈی کا کام نہیں چھوڑا، اُن کا کہنا ہے کہ 'دو ماہ تک میں نے ایک دکان پر کام کیا۔ جہاں 4000 روپے مجھے تنخواہ ملتی تھی اور ہر روز الگ سے 200 روپے۔ سب ٹھیک چل رہا تھا لیکن مجھے مزہ نہیں آیا اور پھر میں یہاں لوٹ آیا۔ گولف کی بات ہے کچھ اور ہے۔'


وہیں اُن کے ساتھی گولفر مشتاق احمد جو خود بھی کبھی کیڈی ہوا کرتے تھے ان کا کہنا ہے کہ 'بشیر احمد کے بغیر میں کچھ نہیں کرسکتا۔ کافی عرصے سے ہم ایک ساتھ کھیل رہے ہیں۔ ان کا تجربہ اور مشورہ ہر وقت کام آتا ہے۔ ہمارا رشتہ ایسا ہے کہ اب آنکھوں آنکھوں میں اشارہ ہو جاتا ہے'۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ 'بشیر احمد کی محنت اور تجربے کو اگر دیکھیں تو وہ ایک اچھے گولفر بن سکتے ہیں'۔

گولف کا کھیل جہاں دنیا کا سب سے مہنگا اور دلچسپ کھیل Golf is Most Expensive and Interesting Game مانا جاتا ہے وہیں صرف صاحبِ ثروت لوگ ہی اس کھیل کو کھیل سکتے ہیں، جب کہ عام شہریوں اور اوسط آمدنی کے حامل افراد کے لیے گولف شجر ممنوعہ ہے۔

What the Role of a Caddie in Golf
اس کے باوجود کئی افراد اس کھیل میں دلچسپی لیکر پورے عالم میں اپنا نام کما چکے ہیں۔ ان کھلاڑیوں کو کھیلتا دیکھ کر جہاں شائقین خوش ہوتے ہیں تالیاں بھی بجاتے ہیں۔ تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ ایک کامیاب گولف کھلاڑی کے پیچھے ایک محنتی کیڈی caddie ہوتا ہے۔ جس کا ذکر کہیں نہیں ہوتا اور وہ گمنام زندگی جیتا رہتا ہے۔کیڈی وہ شخص ہوتا ہے جو گولف کھلاڑی کا بیگ اور کلب لے کر چلتا ہے Caddie who Carries a player's Bag and Clubs اور کھلاڑی کو مشورہ اور اخلاقی مدد دیتا ہے۔ ایک اچھا کیڈی کھیلے جانے والے گولف کورس کے چیلنجوں اور رکاوٹوں کے ساتھ ساتھ اسے کھیلنے میں بہترین حکمت عملی سے بھی واقف ہوتا ہے۔ اس میں مجموعی یارڈج، پن پلیسمنٹ اور کلب کا انتخاب جاننا شامل ہے۔ جب کہ ایک گولفر ہر کامیاب میچ کے ساتھ درجہ بندی میں اضافہ کرتا ہے، لیکن ایک کیڈی ہمیشہ گمنام ہی رہتا ہے۔ ایسے ہی ایک کیڈی ہیں سرینگر شہر کے بٹہ مالوں کے رہنے والے بشیر احمد وہ گزشتہ 25 برسوں سے سرینگر کے تینوں گولف کورسز ( لیک ویو گولف کورس، کشمیر گولف کورس اور رائل اسپرنگس گولف کورس) میں بطور کیڈی کام کر رہے ہیں۔اپنے کام کے لیے اُن کو 250 سے 400 روپے ملتے ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ 'آٹھ ہولز کے 250 روپے ملتے ہیں اور 18 کے 400۔ کبھی کوئی گولفر زیادہ بھی دے دیتا ہے۔ ہمارا کام گولفر کے ساتھ چلنا اس کی رہبری کرنا۔ جب ایک کھلاڑی کی جیت ہوتی ہے تو اس میں ہماری محنت 75 فیصد ہوتی ہے۔ لیکن ہمارے بارے میں کوئی کچھ نہیں سوچتا۔ بڑی مُشکِل سے دو وقت کی روٹی کا بندوبست ہو پاتا ہے، مجھ پر سات دیگر لوگوں کی ذمہ داری بھی ہے'۔بشیر احمد، جو مشہور کرکٹ کھلاڑی کپل دیو، اجے جڈیجہ، سیاستدانوں ودیگر معروف شخصتوں کے کیڈی بھی رہ چکے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ 'موسم سرما کے دوران ہم بیکار بیٹھے رہتے ہیں۔ کورس پر آتے ہیں اور انتظار کرتے ہیں کہ کوئی گولفر آئے گا، کچھ آمدنی ہوگی لیکن کوئی نہیں آتا۔ یہی حال عالمی وبا کے دوران بھی رہا۔ ہم آتے تھے لیکن کوئی گولفر نہیں آتا تھا'۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ 'جب سے جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ قرار دیا گیا ہے، تب سے یہاں کیڈی ٹورنامنٹ منعقد نہیں ہوئے۔ پہلے جموں و کشمیر بینک ودیگر ادارے ہمارے لیے ٹورنامنٹ کا انعقاد کراتے تھے۔ ایک لاکھ تک کا انعام ہوتا تھا، لیکن اب ایسا کچھ نہیں ہوتا۔ بیکار ہونے کی وجہ سے ہم اب خود ہی اپنی سطح پر ٹورنامنٹ کا انعقاد کراتے ہیں اور انعام میں تقریباً 2000 روپے ہوتے ہیں'۔


کھیل کے سامان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ 'گولف کا سامان کافی مہنگا آتا ہے۔ اس لیے خود تو نہیں خریدسکتے۔ کبھی کسی گولفر سے مانگ کر لاتے ہیں یا پھر پروشاپ سے کرائے پر لاتے ہیں تاکہ ٹورنامنٹ میں حصہ لے سکیں۔ کئی کیڈی اپنی محنت سے اب گولفر بھی بن چکے ہیں'۔
اتنی مشکلات کے باوجود بھی بشیر احمد نے کیڈی کا کام نہیں چھوڑا، اُن کا کہنا ہے کہ 'دو ماہ تک میں نے ایک دکان پر کام کیا۔ جہاں 4000 روپے مجھے تنخواہ ملتی تھی اور ہر روز الگ سے 200 روپے۔ سب ٹھیک چل رہا تھا لیکن مجھے مزہ نہیں آیا اور پھر میں یہاں لوٹ آیا۔ گولف کی بات ہے کچھ اور ہے۔'


وہیں اُن کے ساتھی گولفر مشتاق احمد جو خود بھی کبھی کیڈی ہوا کرتے تھے ان کا کہنا ہے کہ 'بشیر احمد کے بغیر میں کچھ نہیں کرسکتا۔ کافی عرصے سے ہم ایک ساتھ کھیل رہے ہیں۔ ان کا تجربہ اور مشورہ ہر وقت کام آتا ہے۔ ہمارا رشتہ ایسا ہے کہ اب آنکھوں آنکھوں میں اشارہ ہو جاتا ہے'۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ 'بشیر احمد کی محنت اور تجربے کو اگر دیکھیں تو وہ ایک اچھے گولفر بن سکتے ہیں'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.