جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں واقع شری مہاراجہ ہری سنگھ( ایس ایم ایچ ایس) اسپتال کو پی ایم کیئرز فنڈز کے تحت حاصل شدہ وینٹی لیٹر کے حوالے سے ایک انکشاف ہوا ہے۔
ایک آر ٹی آئی خط سے یہ بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ پی ایم کیئرز فنڈ کے تحت ایس ایم ایچ ایس اسپتال کو فراہم کیے گئے وینٹی لیٹرز خراب پائے گئے ہیں۔
پبلک انفارمیشن آفیسر، گورنمنٹ میڈیکل کالج سری نگر کو فراہم کی گئی تفصیلات میں ایس ایم ایچ ایس نے انکشاف کیا ہے کہ پی ایم کیئرز کے تحت فراہم کیے گئے تمام وینٹی لیٹرز خراب پائے گئے تھے اور وہ مریضوں کی دیکھ بھال میں استعمال میں نہیں لائے گے۔
پی ایم کیئرز فنڈ کے تحت ایس ایم ایچ ایس سری نگر کو 165 وینٹی لیٹرز مہیا کرائے گئے۔ لیکن قانون برائے حق معلومات (آر ٹی آئی) ایکٹ کے تحت ایک درخواست نے اب انکشاف کیا ہے کہ اسپتال کے حکام نے تمام 165 یونٹس کو یا تو ٹیسٹ کے دوران یا مریضوں کے علاج کے دوران خراب پایا۔
ایس ایم ایچ ایس کے ذریعہ دیئے گئے جواب میں واضح کیا گیا ہے کہ "تمام 37 بھارت وینٹی لیٹرز کو کمپریسر اور ہیٹ اپ کے مسائل کی وجہ سے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ، ایس ایم ایچ ایس ہسپتال کو واپس کر دیا گیا ہے۔ ان وینٹرلیٹر کا استعمال مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے نہیں کیے جانے کی وجہ سے انہیں واپس کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ایس ایم ایچ ایس کو بھارت وینٹی لیٹرز سے 37 یونٹ، جیوتی سی این سی آٹومیشن لمیٹیڈ کی جانب سے 125 اور ایگوا وینٹی لیٹرز سے 3 فراہم کیے گئے تھے۔
ایس ایم ایچ ایس کے ایچ او ڈی کے مطابق ایس ایم ایچ ایس میں نصب تین ایگوا وینٹی لیٹرز کچھ مسائل جیسے ڈسپلے کے ٹھیک سے کام نہ کرنے کی وجہ سے غیر فعال ہیں۔ ایچ او ڈی کا کہنا ہے دیگر 125 وینٹی لیٹر ڈی آر ڈی او اسپتال کھونموہ سرینگر میں نصب ہیں۔
اس آر ٹی آئی کے جواب میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وینٹی لیٹرز خود بخود بند ہوجاتے ہیں، جس سے مریضوں کو خطرہ لاحق ہے۔سماجی کارکن بلویندر سنگھ کی جانب سے آر ٹی آئی کے تحت دائر کردہ درخواست کے بعد ایچ او ڈی نے پی آئی او جی ایم سی کو یہ معلومات جمع کیں۔