ETV Bharat / city

پرنسپل ستیندر کور کی لاش گھر پہنچتے ہی پورا علاقہ غم میں ڈوب گیا

author img

By

Published : Oct 7, 2021, 4:18 PM IST

آج صبح سرینگر کے عیدگاہ کے اندرون علاقے سنگم میں نامعلوم عسکریت پسندوں نے سرکاری ہائر سیکنڈری اسکول کے اساتذہ کو مبینہ طور پر گولی مارکر ہلاک کردیا۔ اس حملے میں ایک مرد اور ایک خاتون استاد ہلاک ہوئے ہیں جن کی شناخت ستیندر کور اور دیپک چند کے طور پر ہوئی ہے۔

پرنسپل ستیندر کور کی لاش گھر پہنچتے ہی سارا کنبہ غم میں ڈوب گیا
پرنسپل ستیندر کور کی لاش گھر پہنچتے ہی سارا کنبہ غم میں ڈوب گیا

سرینگر کے عیدگاہ میں دو سرکاری اساتذہ کی ہلاکت سے وادی میں اقلیتی طبقے میں خوف پیدا ہورہا ہے۔ آلوچی باغ میں ستیندر کور کی رہائش پر اس وقت ماتم چھا گیا جب ان کی لاش وہاں لائی گئی۔ ستیندر کور عیدگاہ کے سنگم علاقے میں واقع ہائر سکنڈری اسکول کی پرنسپل تھیں، آج صبح انہیں اور ان کے ساتھ ایک دوسرے ٹیچر دیپک چند کو مبینہ طور پر نامعلوم عسکریت پسندوں نے گولی مار کر ہلاک کردیا۔

پرنسپل ستیندر کور کی لاش گھر پہنچتے ہی سارا کنبہ غم میں ڈوب گیا

مقامی سکھ آبادی کا کہنا ہے ان واقعات سے خوف پھیل گیا ہے یہاں جو مسلم آبادی ہے انہیں سامنے آکر ان کی حمایت اور حفاظت کو یقینی بنانا چاہیئے۔ وہیں ان واقعات کی مذمت کرتے ہوئے سرینگر کے میئر جنید متو نے کہا کہ یہ ہلاکتیں مذمت خیز ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ان ہلاکتوں سے سکیورٹی نظام کی ناکامیابی ظاہر ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں: کشمیر میں مسلسل حملے شیطانی طاقتوں کی سوچی سمجھی سازش: مختارعباس نقوی

واضح رہے کہ گزشتہ روز نامعلوم عسکریت پسندوں نے معروف فارماسسٹ ماکھن لال بندرو اور ایک غیر مقامی شخص کو ہلاک کیا تھا۔ ان واقعات کی وادیٔ کشمیر میں سیاسی جماعتوں کی جانب سے مذمت کی جارہی ہے۔ ان ہلاکتوں کی ذمہ داری ایک غیر معروف عسکریت پسند تنظیم ٹی آر ایف نے قبول کی ہے، پولیس کے مطابق یہ لشکر طیبہ کی تنظیم ہے۔

سرینگر کے عیدگاہ میں دو سرکاری اساتذہ کی ہلاکت سے وادی میں اقلیتی طبقے میں خوف پیدا ہورہا ہے۔ آلوچی باغ میں ستیندر کور کی رہائش پر اس وقت ماتم چھا گیا جب ان کی لاش وہاں لائی گئی۔ ستیندر کور عیدگاہ کے سنگم علاقے میں واقع ہائر سکنڈری اسکول کی پرنسپل تھیں، آج صبح انہیں اور ان کے ساتھ ایک دوسرے ٹیچر دیپک چند کو مبینہ طور پر نامعلوم عسکریت پسندوں نے گولی مار کر ہلاک کردیا۔

پرنسپل ستیندر کور کی لاش گھر پہنچتے ہی سارا کنبہ غم میں ڈوب گیا

مقامی سکھ آبادی کا کہنا ہے ان واقعات سے خوف پھیل گیا ہے یہاں جو مسلم آبادی ہے انہیں سامنے آکر ان کی حمایت اور حفاظت کو یقینی بنانا چاہیئے۔ وہیں ان واقعات کی مذمت کرتے ہوئے سرینگر کے میئر جنید متو نے کہا کہ یہ ہلاکتیں مذمت خیز ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ان ہلاکتوں سے سکیورٹی نظام کی ناکامیابی ظاہر ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں: کشمیر میں مسلسل حملے شیطانی طاقتوں کی سوچی سمجھی سازش: مختارعباس نقوی

واضح رہے کہ گزشتہ روز نامعلوم عسکریت پسندوں نے معروف فارماسسٹ ماکھن لال بندرو اور ایک غیر مقامی شخص کو ہلاک کیا تھا۔ ان واقعات کی وادیٔ کشمیر میں سیاسی جماعتوں کی جانب سے مذمت کی جارہی ہے۔ ان ہلاکتوں کی ذمہ داری ایک غیر معروف عسکریت پسند تنظیم ٹی آر ایف نے قبول کی ہے، پولیس کے مطابق یہ لشکر طیبہ کی تنظیم ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.