سرینگر: کشمیر ٹرانسپورٹرس ویلفئر ایسوسی ایشن نے 30 مارچ کو چکہ جام ہڑتال کال کو انتظامیہ کی یقین دہانی کے بعد موخر کردیا ہے۔ یاد رہے کہ شعبہ ٹرانسپورٹ سے جڑی تمام انجمنوں نے جموں و کشمیر ویلفئیر ٹرانسپورٹ ایسوسیشن کے بینر تلے آج یہ پوری یونین ٹریٹری میں یک روزہ چکہ جام ہڑتال کال دی تھی تاہم یہ کال جموں و کشمیر انتظامیہ کی شبانہ میٹنگ کے بعد موخر کر دی گئی ہے۔ اس کال کے موخر سے جموں و کشمیر کے لوگوں نے راحت کی سانس لی ہے۔ Transporters Strike Called Off in J&K
جموں و کشمیر ٹرانسپورٹ ویلفئیر ایسوسیشن کے عہدیدار شیخ محمد یوسف نے بتایا کہ انجمن نے جموں میں صوبائی کمشنر راگیو لانگر سے دیرینہ میٹنگ کی جس میں ان کو یقین دہانی کی گئی کہ انتظامیہ چار روز کے بعد ان کے مطالبات پر حکمنامہ جاری کرے گی۔ مطالبات کی تفصیلات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں ایل جی انتظامیہ نے چار حکمنامہ جاری کیے ہیں جو ٹرانسپورٹ شعبہ کے خلاف ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے کمرشل گاڑیوں کی عمر 25 سال سے کٹا کر 20 سال کردی ہے جس کو واپس لینے کا انہوں نے مطالبہ کیا۔
ان کا کہنا ہے کہ گاڑیوں میں ویکیل ٹریکنگ ڈیوائس Vehicle Tracking Device کی تعیناتی کے متعلق حکمنامہ واپس لیا جائے کیونکہ جموں و کشمیر انتظامیہ کو اس سلسلے میں پہلے انفراسٹرکچر قائم کرنا ہوگا۔موصوف کا مزید کہنا ہے کہ پسنجر ٹیکس کی وصولی کے متعلق حکمنامہ واپس لیا جائے اور ٹرانسپورٹرز کو 18 مساوی قسطوں میں ٹکس ادا کرنے کی رعایت دی جائے۔
یہ بھی پڑھیں:
شیخ محمد یوسف نے مزید کہا کہ آٹو رکشا ڈرائیورز کو ترجیحی بنیادوں پر ڈرائونگ لائسنس اجرا کی جائے اور ایس آر ٹی سی گاڑیوں کو قانون کے مطابق چلنے کی ہدایت دی جائے۔ انہوں کہا کہ انتظامیہ کی یقین دہانی کے بعد انہوں ہڑتال کال مئوخر کردی ہے اور اگر چار روز کے بعد ان مطالبات کے متعلق حکمنامہ جاری نہیں کیا گیا تو وہ دوبارہ چکہ جام کے متعلق غور کریں گے۔