ضلع پلوامہ کی تحصیل ترال میں ایک ایسا گاؤں واقع ہے جہاں آج بھی اس ڈیجیٹل دور میں مواصلاتی نظام درہم برہم ہے۔
ایک ایسے وقت میں جب انٹرنیٹ کی وجہ سے پوری دنیا گلوبل ولیج میں تبدیل ہو گئی ہے، کارمولہ میں رہ رہی گجر بستی مواصلاتی نظام کی غیر تسلی بخش خدمات سے زبردست مشکلات کا سامنا کر رہی ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق اس علاقے میں ایک ہزار سے زائد افراد رہایش پذیر ہیں، علاقے میں مواصلاتی نظام نہ ہونے سے وہ بیرونی دنیا سے کٹ کے رہ گئے ہیں۔
ایک مقامی باشندہ سیاں گجر نے بتایا کہ 'علاقہ میں ایک بھی موبائل ٹاور موجود نہیں ہے اور لوگ باہری دنیا کے ساتھ رابطہ نہیں کر پا رہے ہیں۔'
مقامی طالب علم امجد خان نے بتایا کہ 'عالمی وبا کورونا وائرس سے پیدا شدہ صورتحال کے بعد آن لائن کلاسز کا جو سلسلہ شروع کیا گیا ہے، وہ ان کلاسز میں شمولیت نہیں کر سکتے ہیں کیونکہ علاقے میں مواصلاتی نظام دستیاب نہیں ہے'۔
یہ بھی پڑھیے
ڈبلیو ایچ او نے بایو این ٹیک اور فائزر ویکسین کو منظوری دی
انہوں نے کہا کہ 'ہمارے پاس گھروں میں اسمارٹ فونز بھی موجود ہیں لیکن جب علاقے میں کوئی موبائل ٹاور ہی نہیں، مواصلاتی نظام ٹھپ ہے، تو ایسے میں اسمارٹ فونز کا کیا کریں'۔
کارمولہ کی گجر بستی نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ علاقے میں مواصلاتی نظام بحال کیا جائے تاکہ وہ بھی اپنے بچوں کو پڑھا سکیں، باہری دنیا کے ساتھ رابطہ قائم کریں۔