سی پی آئی (ایم) کے سینئر رہنما محمد یوسف تاریگامی نے جموں وکشمیر حکومت سے ملک کی مخلتف ریاستوں میں درماندہ کشمیری طلبا و مزدوروں کو انسانی بنیادوں پر وادی واپس لانے کا مطالبہ کیا ہے۔
جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر گریش چندرا مرمو کے نام ایک مکتوب میں انہوں نے کہا: 'دنیا کے ساتھ ساتھ ہمارا سارا ملک قہر انگیز کورونا وائرس کے خلاف بر سر پیکار ہے، اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے جس کے باعث سینکڑوں کشمیری طلبا و مزدور ملک کی مختلف ریاستوں جیسے پنجاب، ہریانہ، ہماچل پردیش، دلی، اتر پردیش وغیرہ میں پھنس گئے ہیں، لاک ڈاؤن سے ان کا جینا مشکل بن سکتا ہے کیونکہ ان کے ساتھ بچے اور خواتین بھی ہیں'۔
موصوف رہنما کا کہنا ہے کہ ان درماندہ لوگوں نے بارہا انہیں وادی واپس لوٹانے کے لئے اپیلیں کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں جاری اکیس روزہ لاک ڈاؤن کے چلتے ایک مزدور کچھ کما نہیں سکتا ہے جس کی وجہ سے ان کا زندگی گذارنا مشکل بن جائے گا۔
تاریگامی کا کہنا ہے کہ جب تک ان درماندہ لوگوں کے وادی واپس لوٹانے کے انتظامات کئے جائیں گے تب تک ان کے قیام و طعام کا بندوبست کیا جانا چاہئے۔
انہوں نے جموں وکشمیر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ درماندہ طلبا اور مزدروں کو انسانی بنیادوں پر وادی واپس لانے کے لئے فوری اقدام کرے