سرینگر: اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی کے جامع مسجد بند ہونے کے ریمارکس کا جواب دیتے ہوئے سرینگر پولیس نے کہا کہ مسجد مکمل طور پر کھلی ہوئی ہے، اسد الدین اویسی اس سچائی سے دور ہیں۔ پولیس نے کہا کہ جامع مسجد کو مکمل طور پر کھول دیا گیا ہے۔ کووڈ کے بعد صرف 3 مواقع پر اسے عسکری حملے اور امن و امان کی صورتحال کی وجہ سے جمعہ کی نماز کے لیے عارضی طور پر بند کیا گیا تھا۔ یہ اس وقت ہوا جب جامع مسجد کے حکام اندر ہونے والے واقعات کی ذمہ داری قبول کرنے میں ناکام رہے۔
یہ اس وقت سامنے آیا جب ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ٹویٹ کرکے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر (ایل جی) منوج سنہا سے پوچھا تھا کہ جب شوپیاں اور پلوامہ میں سنیما ہال کھولے گئے ہیں تو سرینگر کی جامع مسجد ہر جمعہ کو کیوں بند کردی جاتی ہے۔ Srinagar Jamia Masjid Opened
اسدالدین اویسی نے ٹویٹ کیا تھا کہ 'منوج سنہا سر، آپ نے شوپیاں اور پلوامہ میں سنیما ہال تو کھول دیئے ہیں لیکن سرینگر کی جامع مسجد ہر جمعہ کو کیوں بند رہتی ہے، کم از کم دوپہر کے میٹنی شو کے دوران اسے بند نہ کریں۔
اس کے بعد سرینگر پولیس نے اسدالدین اویسی کے ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ' جامعہ مکمل طور پر کُھلی ہوئی ہے، کووڈ کے بعد صرف 3 مواقع پر اسے دہشت گردی کے حملے/امن و امان کی صورتحال کے انپٹس کی وجہ سے جمعہ کی نماز کے لیے عارضی طور پر بند کر دیا گیا تھا۔ یہ اس وقت ہوا جب جامعہ کے حکام اندر ہونے والے واقعات کی ذمہ داری قبول کرنے میں ناکام رہے۔
واضح رہے کہ منگل کو جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سرینگر میں سنیما ہال کا افتتاح کیا ہے، سنیما ہال تشدد کی وجہ سے تین دہائیوں تک ہال بند رہے تھے۔
سرینگر شہر میں 12 مشہور سنیما گھر تھے لیکن انہیں 90 کی دہائی میں اس وقت بند کردیا گیا جب وادی میں حالات ناسازگار ہوگئے تھے جس نے اس کے سماجی اور پرامن ماحول کو توڑ دیا۔ سینما گھروں پر پابندی 'اللہ ٹائیگرز' نامی عسکریت پسند گروپ نے عائد کی تھی۔