ETV Bharat / city

SIA Files Chargesheet Against CRPF Man سی آر پی اہلکار کے خلاف چارج شیٹ داخل

author img

By

Published : Oct 14, 2022, 7:48 AM IST

ملزم ذوالفقارعلی کھٹانہ ولد الطاف حسین کھٹانہ ساکن کچوان، کوکرناگ، جو سی آر پی ایف میں کانسٹیبل کے طورپر اپنی خدمات انجام دے رہا ہے اس پر یہ الزام ہے کہ 171 بٹالین نے پاکستان میں قائم عسکریت پسند تنظیموں اور آئی ایس آئی کے ایجنٹوں کے ساتھ سازش کی اور اہم دفاعی تنصیبات کے محل وقوع اور خفیہ معلومات انہیں فراہم کیں، جس سے دشمن کو حملوں کی حکمت عملی میں مدد ملی-JK SIA files chargesheet against CRPF personnel accused of ‘aiding’ ISI

ایس آئی اے
ایس آئی اے

سری نگر: ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (ایس آئی اے) نے جمعرات کو سی آر پی ایف کے ایک ملازم کے خلاف چارج شیٹ داخل کی، جو مبینہ طور پر جی ای ایم، ایل ای ٹی تنظیم اور آئی ایس آئی کے ایجنٹوں کا عسکری ہینڈلر تھا۔ JK SIA files chargesheet against CRPF personnel accused of ‘aiding’ ISI


بیان کے مطابق، 13 اکتوبر کو، P/S CIK/SIA سری نگر نے این آئی اے ایکٹ (TADA/POTA) سری نگر انڈر سیکشن 13, 18, 38 کے تحت نامزد خصوصی جج کی عدالت میں چالان (چارج شیٹ) پیش کیا۔ , 39 یو اے پی اے ایکٹ سیکشن، 121, 121-ائی پی سی اے اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی دفعہ 3، سیکشن، 3 اینمی ایجنٹ آرڈیننس ایک آپریٹو کے خلاف، ایک سی ار پی ایف اہلکار ذوالفقار علی کھٹانہ والدِ الطاف حسین کھٹانہ ساکن کچاوا کوکرناگ جی ای ایم/ایل ای ٹی تنظیم اور آئی ایس آئی کے ایجنٹوں کا عسکریت پسند ہینڈلر ہے

مقدمہ پولیس اسٹیشن C/SIA کشمیر میں مصدقہ اطلاع کی بنیادپر درج کیا گیا تھا ،بتایاجارہا ہے کہ ذوالفقار علی کھٹانہ ولد الطاف حسین کھٹانہ ساکن کچوان،کوکرناگ، جو سی آر پی ایف میں کانسٹیبل کے طورپر اپنی خدمات انجام دے رہا ہے اس پر یہ الزام ہے کہ 171 بٹالین نے پاکستان میں قائم عسکریت پسند تنظیموں اور آئی ایس آئی کے ایجنٹوں کے ساتھ سازش کی اور اہم دفاعی تنصیبات کے محل وقوع کے بارے میں خفیہ/ معلومات انہیں فراہم کیں، جس سے دشمن کو حملوں کی حکمت عملی میں مدد ملی۔ا س پر یہ الزام ہے کہ اس نے دشمن کی طرف سے موصول ہونے والی ہدایات پر عمل کیا ڈاور دشمنوں کی مدد کی،تاکہ مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کی حکومت کو ختم کیا جا سکے۔"
بیان میں کہا گیا ہے کہ "عدالتی فیصلہ کے لیے مقدمے کوانجام تک پہنچانے کے لیے تحقیقات میں تیزی لائی گئی ہے، جسے ایس ائی اے (کشمیر) نے چھ ماہ سے بھی کم عرصے میں مکمل کیا ہے۔"

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ عسکریت پسندوں کے ہینڈلرز یعنی یوسف بلوچ، ضرار، قاری معاویہ،حافظ عزیز بھائی اور سرحد پار آئی ایس آئی کے ایجنٹس (پاکستان میں مقیم) کشمیری نوجوانوں کو عسکریت پسندوں کی صفوں میں شامل ہونے کے لیے اکسانے، آمادہ کرنے اور ترغیب دینے کے لیے سائبر اسپیس کا استعمال کرتے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں ہینڈلرز کے درمیان عسکریت پسندوں کے ماڈیول چلانے کے لیے فنڈز اکٹھے کیے جائیں گے اور رسد فراہم کریں گے، ان کی شناخت کا پتہ لگایا جا رہا ہے اور ان کو بے نقاب کرنے اور ان کے خلاف شواہد جمع کرنے کے لیے کارروائی مزید تفتیش کے دوران کی جائے گی جو جاری ہے۔

مزید پڑھیں:SIA Raids in Shopian پلوامہ، شوپیان اور کولگام میں ایس ائی اے کی چھاپہ ماری

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "ان ہینڈلرز نے ملزمان کو اپنے ذیلی ایجنٹ کے طور پر کام کرنے اور مطلوبہ خفیہ معلومات فراہم کرنے کے علاوہ عسکریت پسندوں کو گھسنے اور تخریب کاری کے مقصد کے لیے دیگر مطلوبہ ڈیزائنوں کے لیے رسد کا بندوبست کرنے اور سیکورٹی فورسز/اہم تنصیبات پر حملے کرنے کے لیے ترغیب دی تھی۔

سری نگر: ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (ایس آئی اے) نے جمعرات کو سی آر پی ایف کے ایک ملازم کے خلاف چارج شیٹ داخل کی، جو مبینہ طور پر جی ای ایم، ایل ای ٹی تنظیم اور آئی ایس آئی کے ایجنٹوں کا عسکری ہینڈلر تھا۔ JK SIA files chargesheet against CRPF personnel accused of ‘aiding’ ISI


بیان کے مطابق، 13 اکتوبر کو، P/S CIK/SIA سری نگر نے این آئی اے ایکٹ (TADA/POTA) سری نگر انڈر سیکشن 13, 18, 38 کے تحت نامزد خصوصی جج کی عدالت میں چالان (چارج شیٹ) پیش کیا۔ , 39 یو اے پی اے ایکٹ سیکشن، 121, 121-ائی پی سی اے اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی دفعہ 3، سیکشن، 3 اینمی ایجنٹ آرڈیننس ایک آپریٹو کے خلاف، ایک سی ار پی ایف اہلکار ذوالفقار علی کھٹانہ والدِ الطاف حسین کھٹانہ ساکن کچاوا کوکرناگ جی ای ایم/ایل ای ٹی تنظیم اور آئی ایس آئی کے ایجنٹوں کا عسکریت پسند ہینڈلر ہے

مقدمہ پولیس اسٹیشن C/SIA کشمیر میں مصدقہ اطلاع کی بنیادپر درج کیا گیا تھا ،بتایاجارہا ہے کہ ذوالفقار علی کھٹانہ ولد الطاف حسین کھٹانہ ساکن کچوان،کوکرناگ، جو سی آر پی ایف میں کانسٹیبل کے طورپر اپنی خدمات انجام دے رہا ہے اس پر یہ الزام ہے کہ 171 بٹالین نے پاکستان میں قائم عسکریت پسند تنظیموں اور آئی ایس آئی کے ایجنٹوں کے ساتھ سازش کی اور اہم دفاعی تنصیبات کے محل وقوع کے بارے میں خفیہ/ معلومات انہیں فراہم کیں، جس سے دشمن کو حملوں کی حکمت عملی میں مدد ملی۔ا س پر یہ الزام ہے کہ اس نے دشمن کی طرف سے موصول ہونے والی ہدایات پر عمل کیا ڈاور دشمنوں کی مدد کی،تاکہ مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کی حکومت کو ختم کیا جا سکے۔"
بیان میں کہا گیا ہے کہ "عدالتی فیصلہ کے لیے مقدمے کوانجام تک پہنچانے کے لیے تحقیقات میں تیزی لائی گئی ہے، جسے ایس ائی اے (کشمیر) نے چھ ماہ سے بھی کم عرصے میں مکمل کیا ہے۔"

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ عسکریت پسندوں کے ہینڈلرز یعنی یوسف بلوچ، ضرار، قاری معاویہ،حافظ عزیز بھائی اور سرحد پار آئی ایس آئی کے ایجنٹس (پاکستان میں مقیم) کشمیری نوجوانوں کو عسکریت پسندوں کی صفوں میں شامل ہونے کے لیے اکسانے، آمادہ کرنے اور ترغیب دینے کے لیے سائبر اسپیس کا استعمال کرتے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں ہینڈلرز کے درمیان عسکریت پسندوں کے ماڈیول چلانے کے لیے فنڈز اکٹھے کیے جائیں گے اور رسد فراہم کریں گے، ان کی شناخت کا پتہ لگایا جا رہا ہے اور ان کو بے نقاب کرنے اور ان کے خلاف شواہد جمع کرنے کے لیے کارروائی مزید تفتیش کے دوران کی جائے گی جو جاری ہے۔

مزید پڑھیں:SIA Raids in Shopian پلوامہ، شوپیان اور کولگام میں ایس ائی اے کی چھاپہ ماری

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "ان ہینڈلرز نے ملزمان کو اپنے ذیلی ایجنٹ کے طور پر کام کرنے اور مطلوبہ خفیہ معلومات فراہم کرنے کے علاوہ عسکریت پسندوں کو گھسنے اور تخریب کاری کے مقصد کے لیے دیگر مطلوبہ ڈیزائنوں کے لیے رسد کا بندوبست کرنے اور سیکورٹی فورسز/اہم تنصیبات پر حملے کرنے کے لیے ترغیب دی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.