نیشنل کانفرنس کے صدر اور رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ پوری دنیا میں موسمیاتی تبدیلیاں بحرانی صورتحال اختیار کررہی ہے۔ وہیں کشمیری سماج میں منشیات کی لت اور خودکشی کے بڑھتے واقعات ناسور بنتے جارہے ہیں جس پر اگر بروقت قابو نہیں پایا گیا ہے تو مستقبل میں ان بدعات کو روکنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہوجائے گا۔ ان باتوں کا اظہار ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جموں وکشمیر رول ڈیولپمنٹ سوسائٹی کی جانب سے منعقدہ ایک تقریب کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ جہاں بے وقت کی بارشیں، طوفان اور دیگر قسم کا ماحولیاتی تغیر وتبدل دیکھنے کو مل رہا ہے وہیں وادیٔ کشمیر کے آبی ذخائر بھی سکڑرہے ہیں جو کہ انسانی بقاء کے لئے ایک چیلنج بن کے ابھررہا ہے۔ اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے انسانی مداخلت کو کم کرکے ماحولیات کو بچانے کے لیے مل کر کام کرنے کی از حد ضرورت ہے۔
رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ کشمیر وادی میں نوجوان نسل منشیات کی لت میں گرفتار ہوگئی ہے جب کہ نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں میں خودکشی بڑا مسئلہ بنتا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسے میں سماج کے ہر ذی حس کو آگے آکر وادی میں ان بدعات کو ختم کرنے کی خاطر اپنی ذمہ داریاں نبھانی ہوگی۔
مزید پڑھیں:ترال جانے سے قبل محبوبہ مفتی نظر بند
انہوں نے اسلامی تعلیمات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بری عادات میں پھنس چکے وادیٔ کشمیر کے نوجوانوں کو نماز اور اسلامی تعلیمات سے ہی دور رکھا جاسکتا ہے، جس کے لئے اسلامی اسکالرز، ائمہ مساجد، سیاسی اور سماجی کارکنان کو آگے آنا ہوگا، تاکہ ان بدعات کو قلع قمع کیا جاسکے۔