انتظامیہ کے مطابق کورونا وائرس کی صورتِ حال جموں و کشمیر میں بہتر ہورہی ہے جس کی وجہ سے بازار، تجارتی سرگرمیاں اور دیگر روز مرہ کی سرگرمیاں بدستور چل رہی ہیں۔
حکم نامے کے مطابق تمام اسکولز، کالجز اور یونیورسٹیز سمیت کوچنگ مراکز آئندہ احکامات تک بند رہیں گے۔ حکم نامے کے مطابق تعلیمی اداروں میں ویکسینیٹڈ عملے کو روٹیشن کے حساب سے حاضر رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
انتظامیہ نے تعلیمی اداروں کو اجازت دی ہے کہ وہ انتظامی مقاصد کے لیے محدود پیمانے پر ٹیکہ لگانے والے عملے کی ذاتی حاضری طلب کرسکتے ہیں۔
حکم نامے کے مطابق جموں و کشمیر کے کسی بھی ضلع میں ہفتہ وار کرفیو نہیں ہوگا البتہ تمام اضلاع میں رات 8 بجے سے صبح 7 بجے تک رات کا کرفیو نافذ رہے گا۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد تعلیمی شعبہ شدید طور پر متاثر ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:'پتھراؤ کرنے والوں کو نہ سرکاری ملازمت اور نہ ہی پاسپورٹ'
پانچ اگست 2019 کے بعد انتظامیہ کی جانب سے کرفیو اور اس کے بعد دو برسوں سے کورونا وائرس لاک ڈاﺅن کی وجہ سے تعلیمی ادارے بند رہے ہیں اور تعلیم امتحانات تک محدود رہ چکی ہے۔ اس صورتحال میں طلباء ذہنی تناؤ کا شکار ہورہے ہیں اور ان کی تعلیم بھی متاثر ہورہی ہے۔
اگرچہ آئن لائن موڈ کے ذریعے طلباء کو گھروں میں ہی درس و تدریس دیا جارہا ہے لیکن ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ فزیکل تعلیم کا متبادل نہیں ہوسکتا ہے۔