بڈگام میں کھاگ کے ستھارن میں لوگوں نے گاڑی کے کرایہ میں حد سے زیادہ اضافہ کی شکایت کی ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ متعدد مرتبہ انتظامیہ کو آگاہ کیا گیا تاہم ابھی تک اس معاملہ میں کوئی کاروائی نہیں کی گئی۔
لوگوں نے شکایت کی کہ کھاگ سے ستھارن کا فاصلہ صرف گیارہ کلومیٹر ہے جبکہ کرایہ کے لیے 40 روپئے سے زائد رقم کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کورونا وبا کے دوران نافذ گائیڈ لائین کے مطابق گاڑی میں سواریوں کی تعداد کو کم کرکے کرایہ میں اضافہ کیا گیا تھا لیکن اب گاڑیوں میں بڑی تعداد میں سواریوں کو بٹھایا جارہا ہے اور اس کے باوجود زائد رقم کا مطالبہ بھی کیا جارہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گاڑیوں میں سواریوں کی تعداد میں اضافہ کردیا گیا ہے، اس کے باوجود زیادہ کرایہ وصول کرنا نامناسب ہے۔ انہوں نے بتایا کہ قبل ازیں مسافرین سے 25 روپئے لیے جاتے تھے تاہم کچھ روز پہلے کرایہ کو 30 روپئے کیا گیا تھا لیکن اب کرایہ میں بے تحاشہ اضافہ کرتے ہوئے 40 تا 50 روپئے وصول کئے جارہے ہیں جو نامناسب ہے۔ انہوں نے کہا کہ سواری کی رقم میں بے تحاشہ اضافہ کی وجہ سے علاقے کے غریب افراد کو کافی مشکلات پیش آرہی ہیں۔ مقامی لوگوں نے انتظامیہ اور اےہ آر ٹی او بڈگام سے اس سلسلہ میں کاروائی کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
بڈگام: منشیات کے ساتھ تین افراد گرفتار
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے عابد حسین سے اے آر ٹی او بڈگام نے بات کرتے ہوئے کہا کہ کرایوں میں اضافہ کرنے والے گاڑی مالکین کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کاہ کہ کورونا وبا کے دوران انتظامیہ کی جانب سے گاڑیوں میں بھی سماجی فاصلہ کا خیال رکھنے کی ہدایت دی گئی تھی، جس کے بعد کم سواریوں کی وجہ سے کرایہ میں اضافہ کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اب گاڑیوں میں معمول کے مطابق سواریوں کو سوار کیا جارہا ہے لیکن کرایہ میں کمی نہیں کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خلاف ورزی کرنے والے ڈرائیورس کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔