ETV Bharat / city

ریاست کے تشخص سے کسی کو بھی کھلواڑ کرنے نہیں دے گے:جےڈی یو - سرینگر

’’اگرچہ جنتا دل یونائیٹڈ بہار اور دلی میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ ہیں تاہم ریاست جموں و کشمیر کے خصوصی تشخص 370اور 35Aپر جنتا دل یونائیٹڈ کی رائے بی جے پی سے الگ اور جداگانہ ہے۔‘‘ ان باتوں کا اظہار جے ڈی یو کے سینئر لیڈر اور قومی ترجمان کے سی تیاگی نے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

ریاست کے تشخص سے کسی کو بھی کھلواڑ کرنے نہیں دے گے:جےڈی یو
author img

By

Published : Jul 8, 2019, 5:31 PM IST

کے سی تیاگی کا کہنا تھا کہ ’’اگر بی جے پی 370 اور 35اے کے ساتھ کسی بھی قسم کی چھیڑ چھاڑ کرے گی تو جنتا ڈل یونائیٹڈ کشمیری لوگوں کے ساتھ کھڑی رہے گی اور پارٹی کسی بھی صورت میں ریاست کے ان خصوصی دفعات پر بی جے پی کو حاوی ہونے نہیں دے گی بلکہ جے ڈی یو اس پر بے جے پی کی مخالف کرے گی۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’’ریاست میں جو اسمبلی انتخابات 1957،62،67اور 1972 میں منعقد کئے گئے ان میں جموں وکشمیر کے لوگوں کے احساسات اور جذبات کو مجروح کرتے ہوئے جمہوریت میں لوگوں کی رائے لیے بغیر ہی دلی کی مرضی کے مطابق کٹ پتلی حکموتیں وجود میں لائی گئیں اور اسی کا خمیازہ ہے کہ ریاست خاص وادی کشمیر میں اس وقت حالات دگر گوں ہیں۔‘‘

ریاست کے تشخص سے کسی کو بھی کھلواڑ کرنے نہیں دے گے:جےڈی یو

پریس کانفرنس کے دوران جے ڈی یو کے قومی ترجمان نے کہا کہ یہاں کی دو مین اسٹریم پارٹیاں نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی بھی یہاں کے لوگوں کی اصل ترجمانی کرنے میں ناکام رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان دونوں پارٹیوں نے ریاست میں حکومت سازی کی لالچ میں وقت وقت پر دلی میں صرف اپنا الو سیدھا کیا ہے۔

این سی اور پی ڈی پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے تیاگی کا کہنا تھا کہ ان دونوں پارٹیوں نے کشمیر کے لوگوں کے جذبات سے کھلواڑ کے سوا کچھ بھی نہیں کیا۔

کے سی تیاگی نے یاترا کے چلتے عام لوگوں کی نقل و حمل پر عائد پابندی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’یاترا فوجی طاقت یا پولیس کے بل بوتے پر نہیں چلائی جا سکتی ہے اور نہ اس سے قبل یاترا اس طرح منعقد کی گئی ہے۔ بلکہ یہ صدیوں سے کشمیری لوگوں کے فراخ دلانہ برتاؤ اور مہمان نوازی سے چلتی آ رہی ہے۔‘‘

کے سی تیاگی کا کہنا تھا کہ ’’اگر بی جے پی 370 اور 35اے کے ساتھ کسی بھی قسم کی چھیڑ چھاڑ کرے گی تو جنتا ڈل یونائیٹڈ کشمیری لوگوں کے ساتھ کھڑی رہے گی اور پارٹی کسی بھی صورت میں ریاست کے ان خصوصی دفعات پر بی جے پی کو حاوی ہونے نہیں دے گی بلکہ جے ڈی یو اس پر بے جے پی کی مخالف کرے گی۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’’ریاست میں جو اسمبلی انتخابات 1957،62،67اور 1972 میں منعقد کئے گئے ان میں جموں وکشمیر کے لوگوں کے احساسات اور جذبات کو مجروح کرتے ہوئے جمہوریت میں لوگوں کی رائے لیے بغیر ہی دلی کی مرضی کے مطابق کٹ پتلی حکموتیں وجود میں لائی گئیں اور اسی کا خمیازہ ہے کہ ریاست خاص وادی کشمیر میں اس وقت حالات دگر گوں ہیں۔‘‘

ریاست کے تشخص سے کسی کو بھی کھلواڑ کرنے نہیں دے گے:جےڈی یو

پریس کانفرنس کے دوران جے ڈی یو کے قومی ترجمان نے کہا کہ یہاں کی دو مین اسٹریم پارٹیاں نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی بھی یہاں کے لوگوں کی اصل ترجمانی کرنے میں ناکام رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان دونوں پارٹیوں نے ریاست میں حکومت سازی کی لالچ میں وقت وقت پر دلی میں صرف اپنا الو سیدھا کیا ہے۔

این سی اور پی ڈی پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے تیاگی کا کہنا تھا کہ ان دونوں پارٹیوں نے کشمیر کے لوگوں کے جذبات سے کھلواڑ کے سوا کچھ بھی نہیں کیا۔

کے سی تیاگی نے یاترا کے چلتے عام لوگوں کی نقل و حمل پر عائد پابندی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’یاترا فوجی طاقت یا پولیس کے بل بوتے پر نہیں چلائی جا سکتی ہے اور نہ اس سے قبل یاترا اس طرح منعقد کی گئی ہے۔ بلکہ یہ صدیوں سے کشمیری لوگوں کے فراخ دلانہ برتاؤ اور مہمان نوازی سے چلتی آ رہی ہے۔‘‘

Intro:ریاست کے تشخص سے کسی کو بھی کھلواڑ کرنے نہیں دےگے۔جےڈی یو


Body:اگچہ جنتا دل یونایٹڈ بہار اور دلی میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے حصہ دار ہے تاہم ریاست جموں و کشمیر کے خصوصی تشخص 370اور 35Aپر جنتا دل یونایٹڈ کی رائے بی جے پی سے الگ اور جداگانہ ہے ان باتوں کا اظہار جے ڈی یو کے سنئیر لیڈر اور قومی ترجمان کے سی تیاگی نے سرینگر میں ایک پریس کانگرنس کے دوران کیا۔
انہوں نےکہا کہ اگر بی جے پی 370 اور 35اے کو کسی بھی قسم کی چھیڑ چھاڑ کرے گی تو جبتا ڈل یونائیٹڈ کشمیری لوگوں کے ساتھ کھڑی رہے گئ اور پارٹی کسی بھی صورت میں ریاست کے ان خصوصی دفعات پر بی جے پی کو حاوی نہیں ہونے دے گی۔وہیں جے ڈی یو اس پر بے جے پی کی مخالف کرے گی۔
کے سے تیاگی نے کہا کہ ریاست میں جو اسمبلی انتخابات 1957،62،67اور 1972 میں منعقد کئے گئے ۔ان میں جموں وکشمیر کے لوگوں کے احساسات اور جزبات پر مجروح کئے گئے اور جمہوریت میں لوگوں کی رائے کے بغیر ہی دلی کی مرضی کے مطابق کٹ پتلی حکموتیں وجود میں لائیں گئی اسی کا جمازہ ہے کہ ریاست خاص وادی کشمیرمیں اس وقت حالات دگر گو ہیں ۔
پریس کانفرنس کے دوران جے ڈی یو کے قومی ترجمان نے کہا کہ یہاں کی دو مین اسٹریم پارٹیوں نیشنل کانفرنس اور بی ڈی پی بھی یہاں کے لوگوں کی اصل ترجمانی کرنے میں ناکام رہیں ۔انہوں نے کہا کہ ان دونوں پارٹیوں نے ریاست میں حکومت سازی کی لالچ میں وقت وقت پر دلی میں صرف اپنا الوسدھا کیا ۔
وہیں انہوں مزید کہا کہ این سی اور پی ڈی پی نے کشمیر کے لوگوں کے جزبات سے کھلواڑ کے سوا کچھہ بھی نہیں کیا ۔

کے سی تیاگی نے یاترا کے چلتے عام لوگوں کی نقل و حمل پر پابندی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یاترا فوجی طاقت یا پولیس کے بل بوتے پر نہیں چلائی جاسکتی ہیں اور نہ یاترا کبھی ویسے چلتی تھی۔ بلکہ یہ صدیوں سے کشمیریوں لوگوں کے فراق دلانہ برتاؤ اور مہمانوازی سے چلتی آرہی ہے ۔



Conclusion:ای ٹی وی بھارت کے لیے سرینگر سے پرویز الدین کی رپورٹ
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.