وادی کشمیر میں برفباری اور بارش اگرچہ شعبہ زراعت اور کاشتکاری کے لیے باعث رحمت ہے، لیکن سرینگر کی کچھ بستیوں کے لیے یہ مصیبت سے کم نہیں۔ waterlogging After Snowfall
شہر سرینگر کے بیشتر علاقے ایسے ہیں جہاں پانی جمع ہونے سے لوگوں کو کافی مشکلات سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔ شہر کے نشیبی علاقے بارش یا برفباری کے بعد سیلابی علاقوں میں بدل جاتے ہیں۔ جس سے وہاں کے لوگوں کا چلنا پھرنا یا گھروں سے باہر نکلنا مشکل ہوجاتا ہے۔ waterlogging After Snowfall
سرینگر کے بمنہ علاقے کی ہمدانیہ کالونی کی سڑکیں اور گلیاں سیلابی صورتحال پیش کر رہی ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے اس کالونی میں سڑکیں تعمیر کی گئی ہیں۔ لیکن پانی کی نکاسی کے لیے ڈرینیج سسٹم کا کوئی انتظام نہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سال بھر علاقے میں پانی جمع رہتا ہے جس سے ان کا گھروں سے نکلنا مشکل ہوجاتا ہے۔
یہی حال سرینگر کا مضافاتی علاقہ شالٹنگ کا ہے جہاں لوگ گزشتہ دنوں ہوئی برفباری سے اب بھی پریشان ہیں۔ لوگوں کے گھرون کی صحن اور سڑکیں زیر آب ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ان کو گھروں سے نکلنا مشکل ہورہا ہے۔ یہ بستیاں تجارتی مرکز لالچوک سے 10 کلومیٹر کی دوری پر ہی واقع ہیں اور ان کی تعمیر و ترقی سرینگر میونسپل کارپوریشن کی زیر انتظام ہے۔
اگرچہ لوگ اپنے مکانات تعمیر کرانے کے وقت کارپوریشن کو فیس ادا کرتے ہیں، لیکن کارپوریشن ان کو کوئی سہولیات فراہم نہیں کررہی ہے۔ ان بستیوں کے لوگوں کو اب یہ پریشانی لاحق ہے کہ ان کے بچے اسکول کس طرح جاسکیں گے، کیونکہ گلیوں اور سڑکوں پر سیلابی صورتحال ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے سرینگر میونسپل کارپوریشن سے بارہا رجوع کرکے اپنے مطالبات سامنے رکھے، لیکن ان کے مشکلات کا ازالہ نہیں کیا گیا۔