ETV Bharat / city

پلوامہ: خود کے ساتھ دوسروں کو روزگار کے مواقع فراہم کرانے والی گلشن اختر

author img

By

Published : Sep 9, 2021, 9:39 PM IST

Updated : Sep 13, 2021, 12:09 PM IST

ضلع پلوامہ کے ڈیلی پورہ کی رہنے والی گلشن اختر نے ایک بوٹیک سے اپنا کاروبار شروع کیا۔ گلشن اختر کو بچپن سے ہی اپنا ایک بوٹیک کھولنے کا شوق تھا، لیکن پیسے کم ہونے کی وجہ سے انہوں نے اس کام کو پہلے چھوٹے پیمانے پر شروع کیا۔

پلوامہ:خود کے ساتھ دوسروں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے والی گلشن اختر
پلوامہ:خود کے ساتھ دوسروں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے والی گلشن اختر

وادیٔ کشمیر کی خواتین کارخانوں و دیگر آفسز میں کام کرنے کے ساتھ ساتھ خود کا کاربار شروع کرکے اپنا روزگار کمارہی ہیں جس سے ان کے گھریلو حالات اچھے ہورہے ہیں۔ یہ خواتین گرچہ خود روزگار کمانے کے ساتھ ساتھ دوسری خواتین کو بھی روزگار کے مواقع فراہم کرارہی ہیں۔

ایسی ہی ایک مثال ضلع پلوامہ کے ڈیلی پورہ علاقے سے دیکھنے کو مل رہی ہے جہاں گلشن اختر نامی خاتون نے ایک بوٹیک کھول کر خود کے لیے روزگار شروع کیا ہے۔

پلوامہ: خود کے ساتھ دوسروں کو روزگار کے مواقع فراہم کرانے والی گلشن اختر


گلشن اختر کو بچپن سے ہی اپنا ایک بوٹیک کھولنے کا شوق تھا، لیکن پیسے کم ہونے کی وجہ سے انہوں نے اس کام کو پہلے چھوٹے پیمانے پر شروع کیا۔ گلشن کے مطابق نیا کاربار شروع کرنے کے دوران پریشانیاں آتی ہیں کیونکہ مارکیٹ میں کمپٹیشن بہت زیادہ ہے۔

گلشن نے ڈیزائننگ کا کورس بھی کیا ہے اور وہ کپڑوں پر مختلف ڈیزائننگ بناکر اپنے کارخانے میں بھیج دیتی ہیں جہاں کاریگر اس ڈیزائن کے ذریعے کپڑے تیار کرتے ہیں۔

گلشن کے مطابق خواتین کو بازار میں کام کرنے میں مشکلات تو آتی ہی ہیں لیکن مشکلات کا سامنا کرنے سے انسان اپنے مقصد میں کامیاب ہوتا ہے۔

بُوٹیک مالک گلشن اختر نے دوسری خواتین سے اپیل کی کہ وہ بھی اپنا کوئی نہ کوئی کاروبار شروع کریں تاکہ وہ زندگی میں کچھ حاصل کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری کی جانب سے خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے کئی اسکیمیں متعارف کی گئی ہیں خواتین کو چاہیے وہ ان اسکیموں کا فائدہ اٹھاکر خود ہی روزگار کمانے کے قابل بنیں۔

مزید پڑھیں:پلوامہ: گھر بیٹھے روزگار کمانے والی مقصودہ خواتین کے لیے مشعل راہ


یہ بات قابل ذکر ہے خواتین کو بااحتیار بنانے کی غرض سے جموں و کشمیر انتظامیہ نے کئی ساری اسکیمیں متعارف کی ہیں۔
وہیں مہیلا شکتی کیندر جو کہ سوشل ویلفیئر کی سرپرستی میں چلایا جارہا ہے بھی خواتین کو بااختیار بنانے کے غرض سے وادیٔ کشمیر میں اپنے فرائض انجام دے رہا ہے۔

وادیٔ کشمیر کی خواتین کارخانوں و دیگر آفسز میں کام کرنے کے ساتھ ساتھ خود کا کاربار شروع کرکے اپنا روزگار کمارہی ہیں جس سے ان کے گھریلو حالات اچھے ہورہے ہیں۔ یہ خواتین گرچہ خود روزگار کمانے کے ساتھ ساتھ دوسری خواتین کو بھی روزگار کے مواقع فراہم کرارہی ہیں۔

ایسی ہی ایک مثال ضلع پلوامہ کے ڈیلی پورہ علاقے سے دیکھنے کو مل رہی ہے جہاں گلشن اختر نامی خاتون نے ایک بوٹیک کھول کر خود کے لیے روزگار شروع کیا ہے۔

پلوامہ: خود کے ساتھ دوسروں کو روزگار کے مواقع فراہم کرانے والی گلشن اختر


گلشن اختر کو بچپن سے ہی اپنا ایک بوٹیک کھولنے کا شوق تھا، لیکن پیسے کم ہونے کی وجہ سے انہوں نے اس کام کو پہلے چھوٹے پیمانے پر شروع کیا۔ گلشن کے مطابق نیا کاربار شروع کرنے کے دوران پریشانیاں آتی ہیں کیونکہ مارکیٹ میں کمپٹیشن بہت زیادہ ہے۔

گلشن نے ڈیزائننگ کا کورس بھی کیا ہے اور وہ کپڑوں پر مختلف ڈیزائننگ بناکر اپنے کارخانے میں بھیج دیتی ہیں جہاں کاریگر اس ڈیزائن کے ذریعے کپڑے تیار کرتے ہیں۔

گلشن کے مطابق خواتین کو بازار میں کام کرنے میں مشکلات تو آتی ہی ہیں لیکن مشکلات کا سامنا کرنے سے انسان اپنے مقصد میں کامیاب ہوتا ہے۔

بُوٹیک مالک گلشن اختر نے دوسری خواتین سے اپیل کی کہ وہ بھی اپنا کوئی نہ کوئی کاروبار شروع کریں تاکہ وہ زندگی میں کچھ حاصل کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری کی جانب سے خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے کئی اسکیمیں متعارف کی گئی ہیں خواتین کو چاہیے وہ ان اسکیموں کا فائدہ اٹھاکر خود ہی روزگار کمانے کے قابل بنیں۔

مزید پڑھیں:پلوامہ: گھر بیٹھے روزگار کمانے والی مقصودہ خواتین کے لیے مشعل راہ


یہ بات قابل ذکر ہے خواتین کو بااحتیار بنانے کی غرض سے جموں و کشمیر انتظامیہ نے کئی ساری اسکیمیں متعارف کی ہیں۔
وہیں مہیلا شکتی کیندر جو کہ سوشل ویلفیئر کی سرپرستی میں چلایا جارہا ہے بھی خواتین کو بااختیار بنانے کے غرض سے وادیٔ کشمیر میں اپنے فرائض انجام دے رہا ہے۔

Last Updated : Sep 13, 2021, 12:09 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.