ETV Bharat / city

Hyderpora Encounter: 'ہمارے رشتہ داروں کی لاشیں واپس کرو' - Protest of relatives of Altaf Ahmad Bhat

الطاف احمد بٹ کے بھائی ڈاکٹر حنیف احمد بٹ نے بتایا کہ 'پولیس ان کے بھائی کی لاش کو جب تک واپس نہیں کرتی ہے تب تک وہ اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔'

Protest of relatives of Altaf Ahmad Bhat and Mudasir Gul
Protest of relatives of Altaf Ahmad Bhat and Mudasir Gul
author img

By

Published : Nov 17, 2021, 1:05 PM IST

Updated : Nov 17, 2021, 6:29 PM IST

جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر کے حیدرپورہ میں منگل کو ایک مبینہ تصادم میں ہلاک ہونے والے عام شہری الطاف احمد بٹ کے لواحقین نے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے رشتہ دار کی لاش کو آخری رسومات انجام دینے کے لیے ان کے سپرد کیا جائے۔

لواحقین آج صبح سرینگر کی پریس کالونی میں پیش آئے اور پولیس اور انتظامیہ کے خلاف نعرہ بازی کی۔ لواحقین کا کہنا تھا کہ 'الطاف ایک معصوم شہری تھا جو حیدرپورہ میں تجارت کررہا تھا اور ان کو مبینہ تصادم کے دوران سیکورٹی فورسز نے ہلاک کیا۔'

Hyderpora Encounter: 'ہمارے رشتہ داروں کی لاشیں واپس کرو'

الطاف احمد بٹ کے بھائی ڈاکٹر حنیف احمد بٹ نے بتایا کہ 'اگر پولیس ان کے بھائی کی لاش کو واپس نہیں کرتی ہے تب تک وہ اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔'

الطاف احمد بٹ کی بھتیجی صائمہ بٹ نے بتایا کہ 'ان کے چاچا سرینگر شاہراہ پر اپنا کاروبار کررہے تھے اور وادی کے کسی بھی پولیس تھانے میں ان کے خلاف کوئی شکایت بھی درج نہیں ہے تو وہ کیسے عسکریت پسندوں کے حمایت کار ہوں گے۔'

وہیں اس تصادم (حیدر پورہ انکاونٹر) میں ہلاک ڈاکٹر مدثر گل کے رشتہ داروں نے بھی احتجاج کرتے ہوئے اپنے بیٹے کی لاش کو ان کے سپرد کرنے کا مطالبہ کیا۔ ان کی بیوہ ہمیرہ نے بتایا کہ 'ان کی ایک برس کی بیٹی ہے جو کل سے بابا کا نام پکارتی ہے لیکن وہاں سے کوئی آواز نہیں آرہی ہے۔'

یہ بھی پڑھیں:

انہوں نے کہا کہ 'ان کو لاش کے ساتھ ساتھ انصاف ملنا چاہئے۔ انہوں نے پولیس کے اس دعوے کو مسترد کیا کہ ان کا شوہر عسکریت پسندوں کا معاون تھا۔'

واضح رہے کہ پیر کو سرینگر کے حیدرپورہ میں شاہراہ پر پولیس نے کہا کہ عسکریت پسندوں کے ساتھ تصادم میں ایک بیرونی عسکریت پسند اور ان کے دو معاونین مدثر گل، عامر ماگرے اور ایک عام شہری الطاف احمد بٹ ہلاک ہوگئے۔' تاہم الطاف اور مدثر کے لواحقین کا کہنا ہے کہ 'وہ دونوں معصوم تھے۔'

جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر کے حیدرپورہ میں منگل کو ایک مبینہ تصادم میں ہلاک ہونے والے عام شہری الطاف احمد بٹ کے لواحقین نے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے رشتہ دار کی لاش کو آخری رسومات انجام دینے کے لیے ان کے سپرد کیا جائے۔

لواحقین آج صبح سرینگر کی پریس کالونی میں پیش آئے اور پولیس اور انتظامیہ کے خلاف نعرہ بازی کی۔ لواحقین کا کہنا تھا کہ 'الطاف ایک معصوم شہری تھا جو حیدرپورہ میں تجارت کررہا تھا اور ان کو مبینہ تصادم کے دوران سیکورٹی فورسز نے ہلاک کیا۔'

Hyderpora Encounter: 'ہمارے رشتہ داروں کی لاشیں واپس کرو'

الطاف احمد بٹ کے بھائی ڈاکٹر حنیف احمد بٹ نے بتایا کہ 'اگر پولیس ان کے بھائی کی لاش کو واپس نہیں کرتی ہے تب تک وہ اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔'

الطاف احمد بٹ کی بھتیجی صائمہ بٹ نے بتایا کہ 'ان کے چاچا سرینگر شاہراہ پر اپنا کاروبار کررہے تھے اور وادی کے کسی بھی پولیس تھانے میں ان کے خلاف کوئی شکایت بھی درج نہیں ہے تو وہ کیسے عسکریت پسندوں کے حمایت کار ہوں گے۔'

وہیں اس تصادم (حیدر پورہ انکاونٹر) میں ہلاک ڈاکٹر مدثر گل کے رشتہ داروں نے بھی احتجاج کرتے ہوئے اپنے بیٹے کی لاش کو ان کے سپرد کرنے کا مطالبہ کیا۔ ان کی بیوہ ہمیرہ نے بتایا کہ 'ان کی ایک برس کی بیٹی ہے جو کل سے بابا کا نام پکارتی ہے لیکن وہاں سے کوئی آواز نہیں آرہی ہے۔'

یہ بھی پڑھیں:

انہوں نے کہا کہ 'ان کو لاش کے ساتھ ساتھ انصاف ملنا چاہئے۔ انہوں نے پولیس کے اس دعوے کو مسترد کیا کہ ان کا شوہر عسکریت پسندوں کا معاون تھا۔'

واضح رہے کہ پیر کو سرینگر کے حیدرپورہ میں شاہراہ پر پولیس نے کہا کہ عسکریت پسندوں کے ساتھ تصادم میں ایک بیرونی عسکریت پسند اور ان کے دو معاونین مدثر گل، عامر ماگرے اور ایک عام شہری الطاف احمد بٹ ہلاک ہوگئے۔' تاہم الطاف اور مدثر کے لواحقین کا کہنا ہے کہ 'وہ دونوں معصوم تھے۔'

Last Updated : Nov 17, 2021, 6:29 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.