رہمو تیلی میں مقامی شہری محمکہ جل شکتی سے پینے کےلیے صاف پانی فراہم کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ لوگوں کے مطابق گذشتہ 10 برس سے علاقہ میں پینے کے صاف پانی کا مسئلہ درپیش ہے جبکہ علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس معاملہ متعدد بار حکام کی نوٹس میں لایا ہے تاہم آج تک ان کا مسئلہ حل نہیں کیا گیا۔
اس سلسلے میں امتیاز احمد نے بتایا کہ گذشتہ 10 برسوں سے پانی کا مسئلہ جوں کا توں برقرار ہے، اسی لیے آج ہم احتجاج کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2017 میں محمکہ کی جانب سے علاقہ میں پائپ لائن بچھائی گئی اور تقریباً 2 ماہ تک پانی بھی سپلائی کیا گیا اور اس کے بعد پانی کی فراہمی کو بند کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ نے پانی کی سربراہی کی مسدودی کی وجہ سردی کی وجہ سے پانی جم جانے کو بتایا تھا۔ انہوں نے انتطامیہ سے فوری طور پر علاقے میں پانی کی سربراہی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
پلوامہ: اے ڈی سی ترال نے پستونہ وہاب صاحب روڈ پروجیکٹ کا جائزہ لیا
وہیں افروزہ نامی خواتين نے بتایا کہ جب احتجاج کیا جاتا ہے تو دو، تین روز پانی سربراہ کیا جاتا ہے اور اس کے بعد پھر پانی کی سپلائی کو روک دیا جاتا ہے۔ اسی لیے ہم مسلسل احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔
محمکہ جل شکتی کے اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر پی ایچ ای پلوامہ بالی سنگھ نے بتایا کہ گذشتہ دو تین ماہ سے خشک سالی جیسی صورتحال کی وجہ سے ندی نالوں میں پانی کی سطح کم ہوگئی ہے، اسی لیے علاقے میں پینے کے صاف پانی کی قلت کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ کی جانب سے لوگوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کی ہرممکن کوشش کی جارہی ہے جبکہ مسئلہ کو جلد حل کرلیا جائے گا۔ انہوں نے لوگوں سے یہ بھی اپیل کی کہ پینے کے پانی کو صرف پینے کےلیے ہی استعمال کریں۔ اس پانی کو باغات یا کھیتوں میں استعمال نہ کریں۔