ETV Bharat / city

حیدرپورہ تصادم آرائی کے دوران ہوئی غلطی کو درست کرنےکے لیے پولیس تیار ہے: ڈی جی پی

جموں و کشمیر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ کا یہ بیان کہ 'حیدر پورہ تصادم آرائی کے دوران اگر کوئی غلطی ہوئی ہے تو اس کو درست کرنے کے لئے پولیس تیار ہے'۔ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، کہ جموں و کشمیر کے لیفٹینٹ گورنر منوج سنہا نے تصادم کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ 'سرکار تحقیقات کی رپورٹ آنے کے بعد کاروائی کرے گی'۔

حیدرپورہ تصادم آرائی کے دوران ہوئی غلطی کو درست کرنےکے لیے پولیس تیار ہے
حیدرپورہ تصادم آرائی کے دوران ہوئی غلطی کو درست کرنےکے لیے پولیس تیار ہے
author img

By

Published : Nov 18, 2021, 8:52 PM IST

جموں و کشمیر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) دلباغ سنگھ نے جمعرات کو دعویٰ کیا ہے کہ 'حیدر پورہ تصادم آرائی کے دوران اگر کوئی غلطی ہوئی ہے تو اس کو درست کرنے کے لئے پولیس تیار ہے'۔

ڈی جی پی کا بیان اس وقت آیا جب جموں و کشمیر کے لیفٹینٹ گورنر منوج سنہا نے تصادم کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ 'سرکار تحقیقات کی رپورٹ آنے کے بعد کاروائی کرے گی'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'جموں وکشمیر انتظامیہ بے قصور عوام کی زندگیوں کی رکھوالی کے لیے کار بند ہے اور یقین دہانی کراتی ہے کہ کسی بھی قسم کی بے انصافی نہیں ہونے دیں گے'۔

وہیں ایک اہم پیشرفت کے تحت پولیس نے بتایا کہ 'لواحقین کو کل (جمعہ) شام تک لاشیں واپس دی جائیں گی، تینوں لاشوں کو نکالا جائے گا اور پھر قانونی لوازمات مکمل ہونے کے بعد لواحقین کو سونپ دی جائے گی اگر تمام لوازمات آج ہی مکمل ہوتی ہیں تو جلد ہی لاشیں واپس دی جائیں گی'۔

واضح رہے کہ پیر کی شام پولیس نے سرینگر کے حیدر پورہ علاقے میں ہوئی تصادم آرائی کے دوران چار افراد کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا تھا۔ پولیس کے مطابق ہلاک کیے گئے افراد میں ایک غیر ملکی عسکریت پسند حیدر، اس کا ساتھی عامر، عسکری معاون ڈاکٹر مدثر گلُ اور ایک بلڈنگ کا مالک محمد الطاف بٹ شامل ہیں۔ وہیں عامر، الطاف اور مدثر کے لواحقین نے پولیس کے دعووں کو بےبنیاد قرار دیتے ہوئے انصاف کا مطالبہ کیا ہے اور لاشوں کی مانگ کی ہے'۔

جموں و کشمیر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) دلباغ سنگھ نے جمعرات کو دعویٰ کیا ہے کہ 'حیدر پورہ تصادم آرائی کے دوران اگر کوئی غلطی ہوئی ہے تو اس کو درست کرنے کے لئے پولیس تیار ہے'۔

ڈی جی پی کا بیان اس وقت آیا جب جموں و کشمیر کے لیفٹینٹ گورنر منوج سنہا نے تصادم کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ 'سرکار تحقیقات کی رپورٹ آنے کے بعد کاروائی کرے گی'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'جموں وکشمیر انتظامیہ بے قصور عوام کی زندگیوں کی رکھوالی کے لیے کار بند ہے اور یقین دہانی کراتی ہے کہ کسی بھی قسم کی بے انصافی نہیں ہونے دیں گے'۔

وہیں ایک اہم پیشرفت کے تحت پولیس نے بتایا کہ 'لواحقین کو کل (جمعہ) شام تک لاشیں واپس دی جائیں گی، تینوں لاشوں کو نکالا جائے گا اور پھر قانونی لوازمات مکمل ہونے کے بعد لواحقین کو سونپ دی جائے گی اگر تمام لوازمات آج ہی مکمل ہوتی ہیں تو جلد ہی لاشیں واپس دی جائیں گی'۔

واضح رہے کہ پیر کی شام پولیس نے سرینگر کے حیدر پورہ علاقے میں ہوئی تصادم آرائی کے دوران چار افراد کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا تھا۔ پولیس کے مطابق ہلاک کیے گئے افراد میں ایک غیر ملکی عسکریت پسند حیدر، اس کا ساتھی عامر، عسکری معاون ڈاکٹر مدثر گلُ اور ایک بلڈنگ کا مالک محمد الطاف بٹ شامل ہیں۔ وہیں عامر، الطاف اور مدثر کے لواحقین نے پولیس کے دعووں کو بےبنیاد قرار دیتے ہوئے انصاف کا مطالبہ کیا ہے اور لاشوں کی مانگ کی ہے'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.