پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے اتر پردیش میں تین کشمیری طلبا کی گرفتاری پر احتجاج کیا اور ان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
سرینگر پارٹی دفتر میں پی ڈی پی کے کئی کارکنان نے مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ 'کشمیری طلباء کو بیرونی ریاستوں میں تعلیم کی سہولیات فراہم کرنے کے بجائے وہاں جیلوں میں ڈالا جارہا ہے۔'
پی ڈی پی کے ترجمان نجم ثاقب نے اس موقع پر میڈیا کو بتایا کہ 'مرکزی حکومت دل کی دوری اور دہلی کی دوری مٹانے کے بجائے لوگوں کو مزید دور کررہی ہے۔'
کارکنان نے احتجاجی صورت میں دفتر سے باہر نکلنے کی کوشش کی لیکن وہاں پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔ جنہوں نے انکی کوشش ناکام بنائی۔ یاد رہے کہ طلباء کی گرفتاری پر یہ پی ڈی پی کا پہلا احتجاج تھا۔
سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جمعہ کو اس معاملے پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'اتر پردیش میں اسمبلی انتخابات ہونے سے قبل کشمیریوں کو سیاسی مقاصد کے لیے نشانہ بنایا جارہا ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: 'اتر پردیش حکومت بچوں کو معاف کرکے انہیں رہا کردے'
قابل زکر ہے کہ اتر پردیش پولیس نے بدھ کو ایک نجی کالج میں زیر تعلیم تین کشمیری طلباء کو گرفتار کرکے انہیں 14 دنوں کی ریمانڈ پر قید کیا ہے۔
ان نوجوانوں پر الزام ہے کہ انہوں ٹی 20 عالمی کرکٹ کپ میچ میں بھارت پر پاکستان کی فتح کی خوشی میں واٹس اپ پر پوسٹ شیئر کیے تھے۔ ان نوجوانوں کے والدین نے اتر پردیش حکومت اور پولیس سے اپیل کی ہے کہ ان کو رہا کیا جائے۔'