انہوں نے قومی جنرل سکریٹری سنجے صراف پر الزم عائد کرتے ہوئے کہا کہ 'انہوں نے پارٹی کے خلاف بغاوت کی ہے اور کئی طرح کی سازشیں بھی کی ہیں جس کے نتیجے میں پارٹی صدرنے ان کے خلاف کارروائی عمل میں لاکر انہیں بنیادی رکنیت اور سبھی عہدوں سے ہٹایا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'اگرچہ رام ولاس پاسوان کے فوت ہونے کے بعد پشوپتی کمار پارس مرکزی سرکار میں وزیر بنائےگیے ہیں، تاہم پارٹی کے کسی بھی عہدے پر وہ فائز نہیں ہیں لہذا پارٹی کے سبھی ممبران نے متفقہ طور پر رام ولاس پاسوان کے بیٹے اور رکن پارلیمان چراغ پاسوان کو صدر منتخب کیا ہے اور چراغ پسوان اب 2024 تک صدر کے عہدے پر فائز رہے گے ایسے میں پارٹی صدر کے احکامات کے مطابق سنجے صراف سمیت دیگر پانچ ممبران سے لوک جن شکتی کے ساتھ اب کوئی وابستگی نہیں ہے'۔
عاصم خان نے کہا کہ 'پارٹی نے اس حوالے سے تحریری طور پر لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو بھی مطلع کیا ہے'۔
مزید پڑھیں: بنگلور: کانگریس رہنما ضمیر احمد خان کے گھر اور دفتر پر آئی ٹی کا چھاپہ
واضح رہے پارٹی صدر رام ولاس پاسوان کی موت کے بعد لوک جن شکتی پارٹی دو دھڑوں میں تقسیم ہوگئی ہے۔دنوں کی آپسی رسہ کشی اب کشمیر تک پہنچ گئی ہے۔