سرینگر:ملک بھر کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر میں بھی نو دن تک جاری رہنے والے نوراتری تہوار کی تقریبات کا آغاز مذہبی و روایتی خوش و خروش سے کیا Navratri in Kashmir گیا۔ اس حوالے سے ہاری بربت کے دامن میں واقع شارکہ دیو مندر میں ابتدائی تقریب کے طور 'نورہ ملن' کا اہتمام جموں وکشمیر پیس فورم کی جانب سے کیا گیا۔Sharika Devi Temple In Srinagar
گزشتہ تین دہائیوں میں یہ پہلا موقع ہے جب تاریخی شارکہ دیو کے اس مندر میں 'نورہ ملن' میں نہ صرف مقامی بلکہ جموں اور دیگر جگہوں سے آئے ہوئے کشمیری پنڈتوں نے بھی شرکت Noora Milan in Srinagar Temple کی۔ وہیں اس تقریب کی خاص بات یہ رہی کہ اس میں رکن پارلیمان سبرامنیم سوامی نے شرکت کرکے خاص پوجا ارچنا میں حصہ لیا اور پنڈت برادری کو نوراتری کے تہوار کی مبارک باد پیش کی۔MP Subramanian Swamy in Srinagarنوراتری کی اس ابتدائی تقریب پر مندر میں خصوصی پوجا ارچنا کے علاوہ ہَوَن کا بھی اہتمام میں کیا گیا، جس میں ملک کی الگ الگ حصوں سے آئے ہوئے کشمیری پنڈت مرد اور خواتین عقیدمندوں نے بڑھ چڑھ کر شرکت کی۔ وہیں اس خاص موقع پر کشمیری پنڈت خواتین نے کشمیری بھجن بھی گائے۔نوراتری کے پہلے دن کو کشمری پنڈت 'نورہ' بھی کہتے ہیں اس دن مندروں کو برقی قمقموں اور پھولوں سے زبردست طریقے سے سجایا جاتا ہے جبکہ خصوصی پوجا ارچنا کے لیے پنڈت برادری مندروں کا رخ کرتی ہے۔ اس تہوار میں ہندو نو روز تک ورت یا روزے رکھتے ہیں اور دُرگا ماتا پر پھل اور پھول چڑھاتے ہیں۔ اس تہوار کو بُرائی پر اچھائی کی جیت کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس موقع پر کشمیر کے آپسی بھائی چارے اور ملاپ کو یاد کرتے ہوئے کئی کشمیری پنڈت رو پڑے۔
یہ بھی پڑھیں: Kashmiri Pandit Families in Pulwama: پلوامہ میں کشمیری پنڈت۔مسلم اتحاد ایک مثال
اس موقع پر جموں کشمیر پیس فورم کے چیئرمین ستیش مہالدر نے کہا یہ شارکہ دیو کے اس تاریخی مندر 'نورہ ملن' منانے کا مقصد دلوں کا جوڑ کر دوریوں کو ختم کرنا ہے۔ بتادیں کہ ان 9 راتوں میں ہندو براداری گھروں، دوکانوں اور گلیوں میں چراغ روشن کرتے ہیں اور خاص مٹکے کو بھی خوب سجاتے ہیں جبکہ 9 راتوں کے بعد آنے والی صبح کو مٹکے کو دریا کی لہروں کے حوالے کر دیتے ہیں اس طرح روشنیوں اور نیکی کی بدی پر جیت کی یاد دلانے والا تہوار اختتام کو پہنچتا ہے۔