ETV Bharat / city

کورونا سے تہواروں کی رونقیں ماند

حکام نے سبھی تفریحی مقامات اور عبادت گاہوں کو پہلے ہی بند رکھنے کے احکامات صادر کئے ہیں۔ تاکہ وہاں پر کسی بھی قسم کی بھیڑ بھاڑ جمع نہ ہو۔

NO FESTIVAL CELEBRATIONS DUE TO CORONAVIRUS SCARE
کورونا سے تہواروں کی رونقیں ماند پڑ گئیں
author img

By

Published : Apr 13, 2020, 8:47 PM IST

کوروناوائرس کے خطرات اور خدشات کے پیش نظر ملک بھر کے ساتھ ساتھ مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر میں بھی تمام سیاسی، سماجی اور مذہبی اجتماعات پر مکمل طور پابندی عائد ہے۔ وہیں مختلف تہواروں کو اجتماعی طور منانے پر بھی سخت قدغن ہے۔

کورونا سے تہواروں کی رونقیں ماند پڑ گئیں

اس حوالے سے مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر میں آج بیساکھی کا تہوار بھی اجتماعی طور نہیں منایا گیا۔

اگرچہ سکھ برادری سے تعلق رکھنے والے لوگ اس تہوار کو بڑے جوش و خروش سے مناتے تھے تاہم وائرس کے پھیلاؤ سے بچنے کے لیے یہ تہوار گھروں میں ہی سادگی کے ساتھ منایا گیا۔

صوبہ جموں کے علاوہ وادی کشمیر میں بھی بیساکھی کی کوئی بھی اجتماعی تقریب منعقد نہیں کی گئی۔

ادھر کشمیر وادی میں اکثر مغل باغات بیساکھی پر ہی عام لوگوں کی سیر تفریح کے لیے کھولے جاتے تھے اور نشاط، شالیمار باغ، چشمہ شاہی اور ہارون باغ وغیرہ میں اس موقع پرعام لوگوں کی کافی بھیڑ بھاڑ دیکھنے کو ملتی تھی۔ تاہم آج مغل باغات کے علاوہ یہاں موجود دیگر تفریحی مقامات سنسان پڑے ہیں۔

دوسری جانب گزشتہ ہفتے وادی کی کسی بھی چھوٹی بڑی مسجد،درگاہ یا خانقاہ میں شب برات کی تقریب کا اہتمام کووڈ 19 کے خطرے کے پیش نظر نہیں کیا گیا۔

ادھر مرکزی حکومت نے 21 روزہ لاک ڈاؤن کے بیچ تمام ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں میں تہواروں کے پیش نظر کسی بھی قسم کے سماجی یا مزہبی اجتماع کے انعقاد کو عمل میں نہ لانے پر زور دیا گیا ہے۔

مرکزی وزارت داخلہ نے اس سلسلے میں ایک مکتوب ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں کو روانہ کیا ہے۔ وزارت داخلہ نے ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں کو ہدایت دی ہے کہ کوروناوائرس کے پھیلاؤ کو مد نظر رکھتے ہوئے جاری لال ڈاؤن کے دوران سماجی یا مزہبی اجتماعات منعقد کرنے سے اجتناب کیا جائے۔

حکام نے سبھی تفریحی مقامات اور عبادت گاہوں کو پہلے ہی بند رکھنے کے احکامات صادر کئے گیے ہیں۔ تاکہ وہاں پر کسی بھی قسم کی بھیڑ بھار جمع نہ ہو سکے۔

واضح رہے رواں ماہ اپریل میں مزید تہوار ہیں جن پر بھی اجتماعی طور منانے پر سخت پابندی رہے گی۔

کوروناوائرس کے خطرات اور خدشات کے پیش نظر ملک بھر کے ساتھ ساتھ مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر میں بھی تمام سیاسی، سماجی اور مذہبی اجتماعات پر مکمل طور پابندی عائد ہے۔ وہیں مختلف تہواروں کو اجتماعی طور منانے پر بھی سخت قدغن ہے۔

کورونا سے تہواروں کی رونقیں ماند پڑ گئیں

اس حوالے سے مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر میں آج بیساکھی کا تہوار بھی اجتماعی طور نہیں منایا گیا۔

اگرچہ سکھ برادری سے تعلق رکھنے والے لوگ اس تہوار کو بڑے جوش و خروش سے مناتے تھے تاہم وائرس کے پھیلاؤ سے بچنے کے لیے یہ تہوار گھروں میں ہی سادگی کے ساتھ منایا گیا۔

صوبہ جموں کے علاوہ وادی کشمیر میں بھی بیساکھی کی کوئی بھی اجتماعی تقریب منعقد نہیں کی گئی۔

ادھر کشمیر وادی میں اکثر مغل باغات بیساکھی پر ہی عام لوگوں کی سیر تفریح کے لیے کھولے جاتے تھے اور نشاط، شالیمار باغ، چشمہ شاہی اور ہارون باغ وغیرہ میں اس موقع پرعام لوگوں کی کافی بھیڑ بھاڑ دیکھنے کو ملتی تھی۔ تاہم آج مغل باغات کے علاوہ یہاں موجود دیگر تفریحی مقامات سنسان پڑے ہیں۔

دوسری جانب گزشتہ ہفتے وادی کی کسی بھی چھوٹی بڑی مسجد،درگاہ یا خانقاہ میں شب برات کی تقریب کا اہتمام کووڈ 19 کے خطرے کے پیش نظر نہیں کیا گیا۔

ادھر مرکزی حکومت نے 21 روزہ لاک ڈاؤن کے بیچ تمام ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں میں تہواروں کے پیش نظر کسی بھی قسم کے سماجی یا مزہبی اجتماع کے انعقاد کو عمل میں نہ لانے پر زور دیا گیا ہے۔

مرکزی وزارت داخلہ نے اس سلسلے میں ایک مکتوب ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں کو روانہ کیا ہے۔ وزارت داخلہ نے ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں کو ہدایت دی ہے کہ کوروناوائرس کے پھیلاؤ کو مد نظر رکھتے ہوئے جاری لال ڈاؤن کے دوران سماجی یا مزہبی اجتماعات منعقد کرنے سے اجتناب کیا جائے۔

حکام نے سبھی تفریحی مقامات اور عبادت گاہوں کو پہلے ہی بند رکھنے کے احکامات صادر کئے گیے ہیں۔ تاکہ وہاں پر کسی بھی قسم کی بھیڑ بھار جمع نہ ہو سکے۔

واضح رہے رواں ماہ اپریل میں مزید تہوار ہیں جن پر بھی اجتماعی طور منانے پر سخت پابندی رہے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.