کشمیر رینج کے آئی جی پی وجے کُمار نے کہا کہ 'اس کا مقصد عسکریت پسندوں کو سافٹ ٹارگٹس پر حملہ کرنے سے روکنا ہے۔ پلوامہ میں غیر مقامی افراد اور شوپیاں کے گاؤں میں ایک کشمیری پنڈت پر حملے کے حالیہ واقعات میں ان کارروائیوں میں ملوث عسکریت پسندوں کی شناخت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترال انکاؤنٹر میں مارے گئے دو عسکریت پسند کھنموہ میں ایک سرپنچ سمیر احمد کے قتل کے علاوہ گرنیڈ پھینکنے سمیت دیگر حملوں میں ملوث تھے۔ وہ سرینگر میں سرگرم تھے اور حال ہی میں ترال منتقل ہوئے تھے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز جموں و کشمیر میں غیر مقامی مزدوروں پر حملہ کیا گیا تھا جس کے بعد سے سکیورٹی فورسز نے رات کے اوقات میں گشت کرنا شروع کیا ہے۔ Night Patrolling to Prevent Killings of Soft Targets in Kashmir
واضح رہے کہ گزشتہ روز جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا تھا کہ جموں و کشمیر میں تین ماہ کے دوران 42 عسکریت پسند مارے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے برس جموں و کشمیر میں 32 غیر ملکی عسکریت پسند مارے گئے ہیں جو کہ ایک بڑی تعداد ہیں۔DGP Dilbagh Singh On Militants Killed
جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ کا کہنا تھا کہ کشمیر میں گذشتہ تین مہینوں کے دوران42 عسکریت پسند مارے گئے ہیں۔DGP Dilbagh Singh On Militants Killedانہوں نے کہا کہ گذشتہ ایک سال کے دوران 32 غیر ملکی عسکریت پسند ہلاک کیے گئے ہیں، جو کہ ایک بڑی تعداد ہیں Dilbagh Singh on Foreign Militants in Kashmir۔غیر مقامی باشندوں پر ہونے والے حملوں کو وحشی حرکات قرار دیتے ہوئے پولیس سربراہ نے کہا کہ ان حرکات کے مرتکبین کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
ڈی جی پی نے مزید کہا تھا کہ غیر مقامی شہریوں پر حملوں کی ہر کسی نے مذمت کی ہے، یہ وحشیانہ حرکت ہے ہم پہچانتے ہیں کہ ان کا اشارہ کہاں ہے اور ان حرکات کے مرتکبین کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ماہ رمضان کے مہینے میں دنیا بھر میں امن کے لیے دعائیں مانگی جاتی ہیں اور اس مہینے میں اس طرح کے واقعات کی کشمیر کی سول سوسائٹی نے بھی مذمت کی ہے۔