جموں و کشمیر Jammu & Kashmir کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ Omar Abdullah، خطہ چناب Chenab کے دورے پر ہیں۔ اپنے 8 روزہ دورے کے دوران وہ آج ضلع ڈوڈہ Doda میں پارٹی کے ایک جلسے سے خطاب کیا۔
جموں و کشمیر کے ضلع ڈوڈہ میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ عمرعبداللہ نے بتایا کہ بی جے پی نے پانچ اگست کے بعد عوام کے درمیان یہ تاثر دیا تھا کہ نیشنل کانفرنس والے مرگئے ہیں، اب اُن کا کوئی اتا پتہ نہیں ہے۔ اب ان کی پارٹی ختم ہوجائے گی، لیکن آج ڈوڈہ کے لوگوں نے یہ ثابت کیا کہ نیشنل کانفرنس کا کوئی متبادل نہیں ہے، یہ جماعت ابھی زندہ ہے۔
اُنہوں نے مزکزی حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیں مردہ دیکھنا چاہتی تھی، پانچ اگست 2019 کو جب یہاں جموں وکشمیر کی خصوصی پوزیشن کو ختم کیا گیا اور ریاست کو دو حصّوں میں تقسیم کیا گیا۔ اُس وقت طرح طرح کے خیالات پیش کیے گئے، کیونکہ اسی دفعہ کی وجہ سے جموں و کشمیر میں باہر سے آنے والے بڑے صنعت کاروں کو یہاں سرمایہ کاری کرنے میں رکاوٹیں پیدا ہوتی تھی۔ اسی دفعہ کو یہاں کے روز گار کے لیے رکاوٹ مانا جاتا تھا۔ اس دفعہ کی منسوخی سے قبل جموں و کشمیر کے قدآور رہنماؤں کو گھروں، جیلوں، تھانوں میں نظر بند کیا گیا۔
مزید پڑھیں :Omar Abdullah: بانہال پہنچنے پر عمر عبداللہ کا پرتپاک استقبال
آپ کو بتادیں کہ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ ڈوڈہ دورہ پر ہیں اس دوران انہوں نے عوامی جلسہ سے خطاب کیا اور جموں و کشمیر کی اصل صورتحال سے عوام کو واقف کرایا۔