سرینگر: متحدہ مجلس علماء کے بیان میں کہا گیا کہ گزشتہ دو روز کے دوران کشمیر کے نصف درجن سے زیادہ علماء اور مبلغین پی ایس اے (PSA) کے تحت گرفتار کرنے کی کارروائی نہ صرف بلا جواز ہے بلکہ اس طرح کی کارروائیوں سے عوامی حلقوں میں شدید ردعمل اور غم و غصہ پایا جارہا ہے۔ MMU condemns fresh arrests of religious scholars in kashmir
مجلس علماء نے یہ بات واضح کی کہ علما، واعظین، خطبا اور مبلغین کا بنیادی کام دین اسلام کی تبلیغ و تشہیر، انسانیت اور محبت کے پیغام کو عام کرنے کے علاوہ حق و صداقت کی بالادستی اور اصلاح معاشرہ کیلئے مثبت کوششیں کرنا ہے ۔ Muttahida Majlis e Ulema
بیان میں مجلس علماء نے مجلس کے سرپرست اعلیٰ میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق جو 5 اگست2019 سے مسلسل نظر بند رکھے گئے ہیں سمیت تمام گرفتار شدہ علما و مبلغین اور جیلوں میں قید و بند کی زندگی گزار رہے رہنماﺅں اور نوجوانوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ MMU condemns fresh arrests of religious scholars in kashmir
واضح رہے کہ متحدہ مجلس علماء میں درج ذیل تنظیمیں جن میں انجمن اوقاف جامع مسجدسرینگر سمیت دارالعلوم رحیمیہ بانڈی پورہ، مفتی اعظم کی مسلم پرسنل لاءبورڈ، انجمن شرعی شیعان، جمعیت اہلحدیث، جماعت اسلامی،کاروان اسلامی، اتحاد المسلمین، انجمن حمایت الاسلام،انجمن تبلیغ الاسلام، جمعیت ہمدانیہ، انجمن علمائے احناف،دارالعلوم قاسمیہ، دارالعلوم بلالیہ، انجمن نصرة الاسلام، انجمن مظہر الحق، جمعیت الائمہ والعلماء، انجمن ائمہ و مشائخ کشمیر، دارالعلوم نقشبندیہ، دارالعلوم رشیدیہ، اہلبیت فاﺅنڈیشن، مدرسہ کنز العلوم، پیروان ولایت، اوقاف اسلامیہ کھرم سرہامہ، بزم توحید اہلحدیث ٹرسٹ، انجمن تنظیم المکاتب، محمدی ٹرسٹ، انجمن انوار الاسلام،کاروان ختم نبوت، دارالعلوم سید المرسلین، انجمن علما و ائمہ مساجد، فلاح دارین ٹرسٹ ویلفیئر سوسائٹی اسلام آباد، دارالعلوم امدایہ نٹی پورہ سرینگر اور دیگر جملہ معاصر دینی، ملی، سماجی اور تعلیمی انجمن کے ذمہ داران شامل ہیں۔ MMU condemns fresh arrests of religious scholars
یہ بھی پڑھیں: جنوبی کشمیر کے دو بااثرعلما سمیت پانچ افراد پی ایس اے کے تحت گرفتار