سری نگر: جموں و کشمیر سٹیٹ انوسٹی گیشن ایجنسی(ایس آئی اے) نے ہفتے کے روز ملی ٹینٹ فنڈنگ کیس کے سلسلے میں سابق وزیر سمیت تین ملزمان کے خلا ف عدالت مجاز میں چارج شیٹ دائر کیا۔ ایس آئی اے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ سٹیٹ انوسٹی گیشن ایجنسی نے سابق وزیر جتیندر سنگھ عرف بابو سنگھ ،محمد شریف شاہ ساکن لارنو اننت ناگ اور محمد حسین خطیب ساکن بدرواہ ڈوڈہ(حال پاکستان )کے خلاف ایف آئی آر زیر نمبر 73/2022کے تحت درج کیس کے سلسلے میں چارج شیٹ پیش کیا ہے۔ SIA files chargesheet against Ex-minister, two others
بیان کے مطابق محمد شریف شاہ کو جموں پولیس نے چھ لاکھ 90 ہزار روپیہ سمیت گرفتار کیا تاکہ ان پیسوں کو تخریبی سرگرمیوں کو فروغ دینے کی خاطر استعمال میں لایا جاسکے۔ ایس آئی اے کا کہنا ہے کہ بابو سنگھ حزب المجاہدین، علیحدگی پسند تنظیموں اور کالعدم تنظیم جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے ساتھ رابطے میں تھا۔
انہوں نے کہاکہ تحقیقات کے دوران معلوم ہوا ہے کہ بابو سنگھ محمد حسین خطیب کے ساتھ سوشل میڈیا کے ذریعے رابطے میں تھااور وہ ملی ٹینٹ فنڈنگ کی خاطر دبئی میں جایا کرتاتھا۔ محمد شریف شاہ بابو سنگھ کی پارٹی کا سیکریٹری تھا جس نے کشمیر میں نامعلوم افراد سے ضبط شدہ رقم حاصل کرکے جموں پہنچا تاکہ ان پیسوں کو بابو سنگھ کو دیا جاسکے۔
تحقیقات کے دوران پتہ چلا ہے کہ بابو سنگھ نے آن لائن موڑ کے ذریعے میٹنگیں اور انٹرویو بھی کئے جس دوران اُس نے مقبول بٹ کو بھگت سنگھ ، راج گرو اور سکھ دیو سے تشبیہ دی اور اُس نے مقبول بٹ کو فریڈم فائٹر اور شہید قرار دیا تھا۔ بیان کے مطابق دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد بابو سنگھ نے ایک آن لائن انٹرویو کے دران حکومت ہند کو چیلنج اور دھمکی دی تھی کہ وہ جموں وکشمیر کو مزید توڑنے سے باز آجائے۔
ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ تحقیقات کے دوران پتہ چلا ہے کہ بابو سنگھ کا محمد حسین خطیب اور حزب المجاہدین و پاکستان کے دیگر آپریٹروں کے ساتھ قریبی تعلقات و روابط تھے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ایس آئی اے نے بابو سنگھ کے موبائیل فون سے ملک دشمنی اور انتہائی اشتعال انگیز مواد برآمد کیا جو بھارت کے اتحاد ، سالمیت اور خود مختیاری کو نقصان پہنچانے کے ارادے کو صاف ظاہر کرتا ہے۔
مزید پڑھیں:SIA raids سوپور میں فلاح عام ٹرسٹ کے آفس پر ایس آئی اے کا چھاپہ
یو این آئی