وادی میں پانچ غیر مقامی مزدوروں کی ہلاکت سے کشمیر میں عارضی طور پر کام کرنے والے ہزاروں مزدور تشویش میں ہیں، اگرچہ چند مزدور خوفزدہ ہوکر واپس اپنے گھروں کو لوٹ رہے ہیں لیکن زیادہ تر مزدوروں کا کہنا ہے کہ کشمیر میں کام کا سیزن ختم ہونے کی وجہ سے وہ وادی چھوڑ رہے ہیں۔
وادی میں ہر سال ہزاروں غیر مقامی مزدوروں کی آمد ہوتی ہے، جو یہاں تعمیراتی کاموں کے علاوہ کاشتکاری کا کام بھی کرتے ہیں۔
بیشتر مزدور سردیوں کی شروعات سے ہی واپس اپنے گھروں کی طرف روانہ ہوجاتے ہیں۔ وہیں کچھ دیوالی کا تہوار اپنے گھروں میں منانے کی وجہ سے بھی گھر واپس ہوتے ہیں۔
اتوار کی شام کو جنوبی ضلع کولگام میں ریاست بہار کے دو مزدوروں کو نامعلوم بندوق برداروں نے ہلاک کیا۔ گزشتہ ہفتے سرینگر اور پلوامہ اضلاع میں تین غیر مقامی مزدوروں کا قتل کیا گیا تھا۔
ہلاکتوں کے بعد انتظامیہ نے ہزاروں مزدوروں کو سرکاری عمارتوں میں منتقل کیا ہے تاکہ ان کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔
ان ہلاکتوں بعد پولیس نے عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشنز تیز کرتے ہوئے گزشتہ دس دنوں میں 13 عسکریت پسند ہلاک کئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کولگام میں پھر عسکریت پسندوں کا حملہ، دو غیر مقامی مزدور ہلاک، ایک زخمی
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے عسکریت پسندوں کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہر معصوم شہری کے قتل کا بدلہ لیا جائے گا۔
ظاہر ہے مزدوروں کی گھر واپسی کی وجہ صرف یہ حملے نہیں ہیں بلکہ موسم اور تہوار بھی ہیں، جب عام طور پر باہری مزدور کشمیر سے اپنے گھر چلے جاتے ہیں۔