جموں وکشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ شمال مشرقی ریاستوںNortheastern states میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے جب مخلوط حکومتیں BJP Coalition govt تشکیل دی تھیں ،تب افسپا ہٹانا AFSPA Removing پارٹی کے اہم ایجنڈے میں شامل تھا۔
انہوں نے کہا کہ ' یہ بی جے پی کے ساتھ ہمارے ایجنڈے کا ایک حصہ تھا۔ یہ کوئی راز نہیں تھا۔ ہمارا خیال ہے کہ افسپا کو ان علاقوں سے ہٹانا چاہیے جہاں عسکریت پسندی کے واقعات میں کمی آئی ہے۔'
محبوبہ مفتی نے کہا کہ 'ہم جمہوریت میں یقین رکھتے ہیں، کب تک لوگوں کو بندوق کی نوک پر رکھا جا ئے گا۔'
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انہیں امید نہیں تھی کہ حکومت اس سمت میں قدم اٹھائے گی۔ حکومت پنجاب اور مغربی بنگال میں بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کا دائرہ اختیار بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے کیونکہ وہاں وہ سیاسی طور پر لڑ نہیں سکتی۔
انہوں نے کہا کہ اس قانون کو منسوخ کرنے کے لیے اب بی جے پی کے اتحادی بھی آواز اٹھا رہے ہیں۔ اس میں نیشنل پیپلز پارٹی اور نیشنلسٹ ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں:PDP President Mehbooba Mufti at Jantar Mantar: پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی کا جنتر منتر پر احتجاج
ناگالینڈ کے وزیر اعلیٰ نیفیو ریو Chief Minister of Nagaland Neiphiu Rio اور میگھالیہ کے وزیر اعلیٰ کونراڈ سنگما Meghalaya Chief Minister Conrad Sangma بھی اس قانون کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ منگل کو لوک سبھا میں میگھالیہ کی این پی پی کے رکن پارلیمان اگاتھا سنگما نے اس قانون کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ۔
(یو این آئی )