ETV Bharat / city

Mehbooba Mufti over Hijab and Other Issues: 'خصوصی حیثیت کی منسوخی نے مسئلہ کشمیر کو مزید پیچیدہ بنا دیا'

جموں و کشمیر Jammu & Kashmir کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے اتوار کے روز دعویٰ کیا کہ حدبندی کا مقصد خطے کے عوام کو بے اختیار بنانا Mehbooba Mufti on Delimitation ہے۔

author img

By

Published : Feb 13, 2022, 5:57 PM IST

خصوصی حیثیت کی منسوخی نے مسئلہ کشمیر کو مزید پیچیدہ بنا دیا
Mehbooba Mufti Press Conference

سرینگر کے گپکار علاقے میں واقع اپنی رہائش گاہ پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ آج پولیٹیکل افیرز کمیٹی کی میٹنگ ہوئی جس میں ہم نے کئی اہم موضوعات پر باتیں کیں'۔ Mehbooba Mufti Press Conference

Mehbooba Mufti Press Conference
اُن کا کہنا تھا کہ 'ہم نے جموں و کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ 5 اگست 2019 سے حالات خراب ہوتے جا رہے ہیں اور مسائل بڑھتے جا رہے ہیں۔ حقوق چھینے جارہے ہیں۔ حدبندی کمیشن اس سب کا حصہ ہے۔ یہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو بے اختیار کرنے کے لیے کیا جارہا ہے۔'
اُن کا مزید کہنا تھا کہ 'یہ تاثر کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد مسئلہ کشمیر ختم ہوگیا، زمینی طور پر یہ بالکل غلط ثابت ہورہا ہے۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی نے مسئلہ کشمیر کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔ بین الاقوامی سطح پر دیکھنے میں آنے والے سنگین اثرات میں سے ایک یہ ہے کہ بھارت کو اندرونی طور پر تنہا کیا جا رہا ہے'۔
پی ڈی پی صدر نے کہا کہ کشمیر میں حالات پہلے سے زیادہ خراب ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ 'عام آدمی ہو یا صحافی کوئی بھی خود کو محفوظ محسوس نہیں کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحافت کو ایک جرم کے طور پر دیکھا جاتا ہے اور سچائی کا گلا گھونٹ دیا جاتا ہے۔ سجاد گل، فہد شاہ سمیت بہت سے صحافی سلاخوں کے پیچھے ہیں۔ ایف آئی آر میں نام آنے کے بعد بہت سے صحافی کشمیر سے فرار ہو گئے ہیں۔ اس طرح کے حالات میں چیزیں کیسے کام کرسکتی ہیں اور سچائی کیسے غالب آسکتی ہے۔
انہوں نے بین الاقوامی اداروں پر زور دیا کہ وہ کشمیر میں گرفتار صحافیوں کی فوری رہائی کے لیے آواز بلند کریں۔ کشمیر میں جمہوریت کو دبایا جارہا ہے اور کسی کو آواز بلند کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'میرا ایسا ماننا ہے کہ جب اٹل بہاری واجپائی کے پاس پاکستان سے بات کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا، تو وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی کو بھی اس کی پیروی کرنی ہوگی۔ کشمیر کے سیاسی مسئلے سمیت تمام مسائل کے حل کے لیے پاکستان کے ساتھ بات چیت کے علاوہ کوئی متبادل نہیں ہے'۔
حد بندی پینل کی دوسری ڈرافٹ رپورٹ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ کمیشن نے صرف ایسی بات کی وکالت کی ہے جس سے بی جے پی مطمئن ہو، جو سب کے لیے بالکل ناقابل قبول ہے۔ رپورٹ کا مقصد جموں و کشمیر میں ایک کمیونٹی کو دوسرے کے خلاف کھڑا کرنا ہے، جسے بی جے پی پسند کرتی ہے'۔
محبوبہ نے کہا کہ پی اے جی ڈی جموں و کشمیر میں بی جے پی کی تمام غلط پالیسیوں کا مقابلہ کرے گی۔ اُن کا کہنا تھا کہ 'پی اے جی ڈی کو توڑنے کی بہت کوششیں کی جارہی ہیں، لیکن ہم ثابت قدم رہیں گے اور پوری طرح لڑیں گے۔ بی جے پی کی پالیسیاں نہیں چلیں گی۔ جموں و کشمیر سے ظلم کو ختم ہونا ہے'۔

مزید پڑھیں: Mehbooba On Delimitation Draft: "حد بندی بی جے پی کے فائدے کے لیے ہوئی ہے"


انہوں نے کہا کہ پورے بھارت کو تجربات کے لیے لیبارٹری میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ اب حجاب ایک نئی سازش ہے۔ میرا ماننا ہے کہ یہ یوپی انتخابات سے پہلے ایک انتخابی اسٹنٹ ہے۔ یہ یہیں نہیں رکے گا اور جاری رہے گا۔ وہ مسلمانوں سے جڑی مزید چیزوں کی نشاندہی کریں گے اور ان سے مسائل پیدا کریں گے۔'

یہ پوچھے جانے پر کہ جموں و کشمیر کی حکومت کے دعوے کہ سرمایہ کار جموں و کشمیر میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ جب جموں و کشمیر کے لوگ ایک قلعے میں بند محسوس کر رہے ہیں اور وہاں سب کی مکمل نگرانی ہے، تو سرمایہ کاری کیسے مدد کرسکتی ہے۔ وہ ہمارے خیالات کی بھی نگرانی کر رہے ہیں۔'


پی ڈی پی کے سینئر لیڈر غلام نبی ہنجورا نے پارٹی رکنیت سے استعفیٰ کیوں دیا، اس پر انہوں نے کہا کہ ہنجورا ان کے ساتھی رہے ہیں ان کے کچھ ذاتی مسائل ہیں۔ انہوں نے پارٹی نہیں چھوڑی ہے اور وہ جلد ہی ہمارے ساتھ واپس آئیں گے۔

سرینگر کے گپکار علاقے میں واقع اپنی رہائش گاہ پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ آج پولیٹیکل افیرز کمیٹی کی میٹنگ ہوئی جس میں ہم نے کئی اہم موضوعات پر باتیں کیں'۔ Mehbooba Mufti Press Conference

Mehbooba Mufti Press Conference
اُن کا کہنا تھا کہ 'ہم نے جموں و کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ 5 اگست 2019 سے حالات خراب ہوتے جا رہے ہیں اور مسائل بڑھتے جا رہے ہیں۔ حقوق چھینے جارہے ہیں۔ حدبندی کمیشن اس سب کا حصہ ہے۔ یہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو بے اختیار کرنے کے لیے کیا جارہا ہے۔'
اُن کا مزید کہنا تھا کہ 'یہ تاثر کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد مسئلہ کشمیر ختم ہوگیا، زمینی طور پر یہ بالکل غلط ثابت ہورہا ہے۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی نے مسئلہ کشمیر کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔ بین الاقوامی سطح پر دیکھنے میں آنے والے سنگین اثرات میں سے ایک یہ ہے کہ بھارت کو اندرونی طور پر تنہا کیا جا رہا ہے'۔
پی ڈی پی صدر نے کہا کہ کشمیر میں حالات پہلے سے زیادہ خراب ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ 'عام آدمی ہو یا صحافی کوئی بھی خود کو محفوظ محسوس نہیں کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحافت کو ایک جرم کے طور پر دیکھا جاتا ہے اور سچائی کا گلا گھونٹ دیا جاتا ہے۔ سجاد گل، فہد شاہ سمیت بہت سے صحافی سلاخوں کے پیچھے ہیں۔ ایف آئی آر میں نام آنے کے بعد بہت سے صحافی کشمیر سے فرار ہو گئے ہیں۔ اس طرح کے حالات میں چیزیں کیسے کام کرسکتی ہیں اور سچائی کیسے غالب آسکتی ہے۔
انہوں نے بین الاقوامی اداروں پر زور دیا کہ وہ کشمیر میں گرفتار صحافیوں کی فوری رہائی کے لیے آواز بلند کریں۔ کشمیر میں جمہوریت کو دبایا جارہا ہے اور کسی کو آواز بلند کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'میرا ایسا ماننا ہے کہ جب اٹل بہاری واجپائی کے پاس پاکستان سے بات کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا، تو وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی کو بھی اس کی پیروی کرنی ہوگی۔ کشمیر کے سیاسی مسئلے سمیت تمام مسائل کے حل کے لیے پاکستان کے ساتھ بات چیت کے علاوہ کوئی متبادل نہیں ہے'۔
حد بندی پینل کی دوسری ڈرافٹ رپورٹ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ کمیشن نے صرف ایسی بات کی وکالت کی ہے جس سے بی جے پی مطمئن ہو، جو سب کے لیے بالکل ناقابل قبول ہے۔ رپورٹ کا مقصد جموں و کشمیر میں ایک کمیونٹی کو دوسرے کے خلاف کھڑا کرنا ہے، جسے بی جے پی پسند کرتی ہے'۔
محبوبہ نے کہا کہ پی اے جی ڈی جموں و کشمیر میں بی جے پی کی تمام غلط پالیسیوں کا مقابلہ کرے گی۔ اُن کا کہنا تھا کہ 'پی اے جی ڈی کو توڑنے کی بہت کوششیں کی جارہی ہیں، لیکن ہم ثابت قدم رہیں گے اور پوری طرح لڑیں گے۔ بی جے پی کی پالیسیاں نہیں چلیں گی۔ جموں و کشمیر سے ظلم کو ختم ہونا ہے'۔

مزید پڑھیں: Mehbooba On Delimitation Draft: "حد بندی بی جے پی کے فائدے کے لیے ہوئی ہے"


انہوں نے کہا کہ پورے بھارت کو تجربات کے لیے لیبارٹری میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ اب حجاب ایک نئی سازش ہے۔ میرا ماننا ہے کہ یہ یوپی انتخابات سے پہلے ایک انتخابی اسٹنٹ ہے۔ یہ یہیں نہیں رکے گا اور جاری رہے گا۔ وہ مسلمانوں سے جڑی مزید چیزوں کی نشاندہی کریں گے اور ان سے مسائل پیدا کریں گے۔'

یہ پوچھے جانے پر کہ جموں و کشمیر کی حکومت کے دعوے کہ سرمایہ کار جموں و کشمیر میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ جب جموں و کشمیر کے لوگ ایک قلعے میں بند محسوس کر رہے ہیں اور وہاں سب کی مکمل نگرانی ہے، تو سرمایہ کاری کیسے مدد کرسکتی ہے۔ وہ ہمارے خیالات کی بھی نگرانی کر رہے ہیں۔'


پی ڈی پی کے سینئر لیڈر غلام نبی ہنجورا نے پارٹی رکنیت سے استعفیٰ کیوں دیا، اس پر انہوں نے کہا کہ ہنجورا ان کے ساتھی رہے ہیں ان کے کچھ ذاتی مسائل ہیں۔ انہوں نے پارٹی نہیں چھوڑی ہے اور وہ جلد ہی ہمارے ساتھ واپس آئیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.