لیکس اینڈ واٹر ویز ڈیولپمنٹ اتھارٹی جہاں اپنی انہدامی کارروائی جاری رکھے ہوئے ہے۔ وہیں لاوڈا نے خصوصی مہم چلاتے ہوئے ایک غیر سرکاری ادارے کے تعاون سے میرک شاہ کنال کی صفائی بھی انجام دی۔ اس دوران ایگزیکٹو انجینئر کی قیادت میں نہر سے ٹھوس کچرا اور دیگر قسم کی گندگی کو باہر نکالا گیا۔
یہ نہر شالیمار سے ہوتے ہوئے جھیل ڈل سے جا ملتی ہے اور ڈل میں میرک شاہ نہر کا ایک گیٹ بھی موجود ہے جہاں پر یہ ٹھوس کچرا جمع ہوا تھا۔ نہر میں کافی وقت سے صفائی انجام نہ دینے کی وجہ سے گیٹ کے سامنے کافی مقدار میں ٹھوس کچرا جمع ہوا تھا۔
میرک شاہ نہر کی موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ایسا لگتا ہے کہ نہر کے ارد گرد رہائش پزیر لوگوں نے ڈسٹ بینز کی جگہ اسی کو استعمال کیا جس سے یہ نہر کم اور کچرے کا میدان زیادہ نظر آ رہا ہے۔
اس موقع پرلاوڈا کے عہدے داروں نے مقامی لوگوں پر زور دیا ہے کہ کنال میں ٹھوس کچرا ڈالنے سے پرہیز کریں تاکہ آبی ذخائر کو نست و نابود ہونے سے بچایا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:
ایک دہائی سے سرینگر-جموں شاہراہ پر گریڈ سیپریٹر زیر تعمیر
اس صفائی مہم کو انجام دینے میں ایک غیر سرکاری ادارے نے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ اس موقع پر این جی او کے نمائندہ نے کہا کہ آبی ذخائر کو تحفظ فراہم کرنا نہ صرف متعلقہ محکمے کی بلکہ عام لوگوں کی بھی ذمہ داری ہے جس کو نبھانا بے حد ضروری ہے۔
واضح رہے کہ لاوڈا کی انفورسمنٹ ونگ ناجائز تجاوزات کے خلاف اپنی مہم جاری رکھے ہوئے ہے جس کے تحت جھیل ڈل کے آس پاس اور گرین بلیٹ میں غیر قانونی طریقے سے بنائے جا رہے ڈھانچوں کو بھی مہندم کیا جا رہا ہے۔