کشمیر کا تاریخی ریشم خانہ سنہ 2014 کے تباہ کن سیلاب میں پوری طرح تباہ ہوگیا تھا۔ فیکٹری کے تباہ ہونے کے بعد وہاں کے ملازمین بے روزگار ہوگئے تھے۔ ڈوگرہ راج میں قائم کی گئی اس فیکٹری میں کشمیر میں ریشم سے جڑے کاشتکاروں کو روزگار مل رہا تھا۔
Kashmir's century-old silk reeling factory opens after 3 decades
بتایاجارہا ہے کہ اس فیکٹری میں بننے والی ریشم تاریخی سلک کے ذریعے تجارت کی جاتی تھی،دنیا بھر میں اس کی منفرد شناخت تھی،جدید مشینری سے ریشم کی پیداوار میں اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ اسکا معیار بھی بہتر ہوا ہے۔
سیلاب کی تباہی کے بعد اس فیکٹری کو عالمی بینک کے مدد سے بحال کیا گیا، جس کی وجہ سے فیکٹری سے وابستھ ملازمین کے چہرے پر مسرت دوڑ گئی۔ Kashmir's century-old silk reeling factory opens after 3 decades
مزید پڑھیں:
’صنعت کاری سے نیا جموں وکشمیر بنانے کی کوشش‘
اس فیکٹری کی ریشم کو فروع دینے کی ضرورت ہے، تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو روزگار مل سکے اور کشمیر کی معروف ریشم دنیا میں پھر سے مقبول ہو۔